You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ وَهَنَّادٌ وَأَبُو عَمَّارٍ قَالُوا حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْبَازِي فَقَالَ مَا أَمْسَكَ عَلَيْكَ فَكُلْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُجَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا يَرَوْنَ بِصَيْدِ الْبُزَاةِ وَالصُّقُورِ بَأْسًا و قَالَ مُجَاهِدٌ الْبُزَاةُ هُوَ الطَّيْرُ الَّذِي يُصَادُ بِهِ مِنْ الْجَوَارِحِ الَّتِي قَالَ اللَّهُ تَعَالَى وَمَا عَلَّمْتُمْ مِنْ الْجَوَارِحِ فَسَّرَ الْكِلَابَ وَالطَّيْرَ الَّذِي يُصَادُ بِهِ وَقَدْ رَخَّصَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي صَيْدِ الْبَازِي وَإِنْ أَكَلَ مِنْهُ وَقَالُوا إِنَّمَا تَعْلِيمُهُ إِجَابَتُهُ وَكَرِهَهُ بَعْضُهُمْ وَالْفُقَهَاءُ أَكْثَرُهُمْ قَالُوا يَأْكُلُ وَإِنْ أَكَلَ مِنْهُ
Narrated 'Adi bin Hatim: I asked the Messenger of Allah (ﷺ) about the game caught by a falcon. So he said: 'What it catches for you, then eat it.'
- عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے بازکے شکار کے متعلق پوچھا؟تو آپ نے فرمایا:وہ تمہارے لیے جو روک رکھے اسے کھاؤ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ہم اس حدیث کو صرف اسی سندعن مجالد، عن الشعبی سے جانتے ہیں۔ ۲-اہل علم کا اسی پرعمل ہے، یہ لوگ بازاورشکرے کے شکارمیں مضائقہ نہیں سمجھتے، ۳- مجاہدکہتے ہیں: باز وہ پرندہ ہے جس سے شکارکیاجاتاہے ، یہ اسجوارح میں داخل ہے جس کا ذکراللہ تعالیٰ نے آیت کریمہ {وَمَا عَلَّمْتُم مِّنَ الْجَوَارِحِ}میں کیا ہے انہوں نے جوارح کی تفسیرکتے اوراس پرندے سے کی ہے جن سے شکار کیا جاتاہے، ۴- بعض اہل علم نے بازکے شکار کی رخصت دی ہے اگرچہ وہ شکارمیں سے کچھ کھا لے،یہ لوگ کہتے ہیں کہ اس کی تعلیم کا مطلب ہے کہ جب اسے شکار کے لیے چھوڑا جائے تو وہ حکم قبول کرے، جب کہ بعض لوگوں نے اسے مکروہ کہاہے، لیکن اکثرفقہاکہتے ہیں: باز کاشکارکھایا جائے گا چاہے وہ شکارکا کچھ حصہ کھالے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصید ۲ (۲۸۵۱)، (تحفة الأشراف : ۹۸۶۵)