You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اتَّخَذَ كَلْبًا إِلَّا كَلْبَ مَاشِيَةٍ أَوْ صَيْدٍ أَوْ زَرْعٍ انْتَقَصَ مِنْ أَجْرِهِ كُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَيُرْوَى عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّهُ رَخَّصَ فِي إِمْسَاكِ الْكَلْبِ وَإِنْ كَانَ لِلرَّجُلِ شَاةٌ وَاحِدَةٌ حَدَّثَنَا بِذَلِكَ إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ بِهَذَا
Narrated Abu Hurairah: That the Messenger of Allah (ﷺ) said: Whoever acquires a dog - with the exception of a dog to guard livestock, a hunting dog, or a farm dog - each day a Qirat is deducted from his reward.
عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ان لوگوں میں سے ہوں جو رسول اللہ ﷺکے مبارک چہرے سے درخت کے شاخوں کو ہٹارہے تھے اورآپ خطبہ دے رہے تھے، آپ نے فرمایا: اگریہ بات نہ ہوتی کہ کتے دیگر مخلوقات کی طرح ایک مخلوق ہیں تومیں انہیں مارنے کاحکم دیتا ۱؎ ، سو اب تم ان میں سے ہرسیاہ کالے کتے کومارڈالو، جو گھروالے بھی شکاری، یاکھیتی کی نگرانی کرنے والے یا بکریوں کی نگرانی کر نے والے کتوں کے سواکوئی دوسراکتاباندھے رکھتے ہیں ہردن ان کے عمل (ثواب) سے ایک قیراط کم ہوگا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن ہے،۲- یہ حدیث بسند حسن البصری عن عبداللہ بن مغفل عن النبیﷺ مروی ہے۔
وضاحت: ۱؎ : کتوں کو دیگر مخلوقات کی طرح ایک مخلوق آپ نے اس لیے کہا کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : «وما من دآبة في الأرض ولا طائر يطير بجناحيه إلا أمم أمثالكم» ” یعنی : جتنے قسم کے جاندار زمین پر چلنے والے ہیں اور جتنے قسم کے پرند ہیں جو اپنے دونوں بازوؤں سے اڑتے ہیں ان میں کوئی قسم ایسی نہیں جو کہ تمہاری طرح کے گروہ نہ ہوں “۔ (سورة الأنعام : ۳۸) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شکار، جانوروں اور کھیتی کی حفاظت کے لیے کتے پالنا جائز ہے۔