You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ النُّعْمَانِ الصَّائِدِيِّ وَهُوَ الْهَمْدَانِيُّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَسْتَشْرِفَ الْعَيْنَ وَالْأُذُنَ وَأَنْ لَا نُضَحِّيَ بِمُقَابَلَةٍ وَلَا مُدَابَرَةٍ وَلَا شَرْقَاءَ وَلَا خَرْقَاءَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ وَزَادَ قَالَ الْمُقَابَلَةُ مَا قُطِعَ طَرَفُ أُذُنِهَا وَالْمُدَابَرَةُ مَا قُطِعَ مِنْ جَانِبِ الْأُذُنِ وَالشَّرْقَاءُ الْمَشْقُوقَةُ وَالْخَرْقَاءُ الْمَثْقُوبَةُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ أَبُو عِيسَى وَشُرَيْحُ بْنُ النُّعْمَانِ الصَّائِدِيُّ هُوَ كُوفِيٌّ مِنْ أَصْحَابِ عَلِيٍّ وَشُرَيْحُ بْنُ هَانِيءٍ كُوفِيٌّ وَلِوَالِدِهِ صُحْبَةٌ مِنْ أَصْحَابِ عَلِيٍّ وَشُرَيْحُ بْنُ الْحَارِثِ الْكِنْدِيُّ أَبُو أُمَيَّةَ الْقَاضِي قَدْ رَوَى عَنْ عَلِيٍّ وَكُلُّهُمْ مِنْ أَصْحَابِ عَلِيٍّ فِي عَصْرٍ وَاحِدٍ قَوْلُهُ أَنْ نَسْتَشْرِفَ أَيْ أَنْ نَنْظُرَ صَحِيحًا
Narrated 'Ali bin Abi Talib: The Messenger of Allah (ﷺ) ordered that we check the eyes and ears, and not to slaughter the Muqabalah, nor the Mudabarah, nor the Sharqa', nor the Kharqa'
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے ہمیں حکم دیا کہ (قربانی والے جانور کی) آنکھ اور کان اچھی طرح دیکھ لیں، اورایسے جانورکی قربانی نہ کریں جس کاکان آگے سے کٹاہو، یا جس کاکان پیچھے سے کٹاہو، یاجس کا کان چیراہواہو(یعنی لمبائی میں کٹا ہواہو)، یاجس کے کان میں سوراخ ہو۔اس سند سے بھی علی رضی اللہ عنہ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے ، اس میں یہ اضافہ ہے کہ مقابلہ وہ جانورہے جس کے کان کاکنارہ (آگے سے) کٹاہو، مدابرہ وہ جانورہے جس کے کان کا کنارہ (پیچھے سے) کٹاہو، شرقاء ، جس کا کان (لمبائی میں) چیراہواہو، اورخرقاء جس کے کان میں (گول) سوراخ ہو۔امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- شریح بن نعمان صائدی ، کو فہ کے رہنے والے ہیں اورعلی رضی اللہ عنہ کے ساتھیوں میں سے ہیں، ۳- شریح بن ہانی کوفہ کے رہنے والے ہیں اوران کے والدکوشرف صحبت حاصل ہے اورعلی رضی اللہ عنہ کے ساتھی ہیں، اورشریح بن حارث کندی ابوامیہ قاضی ہیں، انہوں نے علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے، یہ تینوں شریح (جن کی تفصیل اوپر گذری)علی رضی اللہ عنہ کے ساتھی اور ہم عصر ہیں، ۳- نستشرف سے مراد ننظر صحیحاً ہے یعنی قربانی کے جانورکو ہم اچھی طرح دیکھ لیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأضاحي ۶ (۲۸۰۴)، سنن النسائی/الضحایا ۱۰ (۴۳۷۹)، سنن ابن ماجہ/الأضاحي ۸ (۳۱۴۲)، (تحفة الأشراف : ۱۰۱۲۵)، و مسند احمد (۱/۸۰، ۱۰۸، ۱۲۸، ۱۴۹)، سنن الدارمی/الأضاحي ۳ (۱۹۹۵)