You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ سَمِعَ رَجُلًا يَقُولُ لَا وَالْكَعْبَةِ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ لَا يُحْلَفُ بِغَيْرِ اللَّهِ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ حَلَفَ بِغَيْرِ اللَّهِ فَقَدْ كَفَرَ أَوْ أَشْرَكَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَفُسِّرَ هَذَا الْحَدِيثُ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ قَوْلَهُ فَقَدْ كَفَرَ أَوْ أَشْرَكَ عَلَى التَّغْلِيظِ وَالْحُجَّةُ فِي ذَلِكَ حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ عُمَرَ يَقُولُ وَأَبِي وَأَبِي فَقَالَ أَلَا إِنَّ اللَّهَ يَنْهَاكُمْ أَنْ تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ وَحَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ قَالَ فِي حَلِفِهِ وَاللَّاتِ وَالْعُزَّى فَلْيَقُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا مِثْلُ مَا رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ الرِّيَاءَ شِرْكٌ وَقَدْ فَسَّرَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ هَذِهِ الْآيَةَ فَمَنْ كَانَ يَرْجُو لِقَاءَ رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا الْآيَةَ قَالَ لَا يُرَائِي
Narrated Sa'd bin 'Ubaidah: That Ibn 'Umar heard a man saying: No by the Ka'bah so Ibn 'Umar said: Nothing is sworn by other than Allah, for I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: 'Whoever swears by other than Allah, he has committed disbelief or shirk.'
سعدبن عبیدہ سے روایت ہے کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما نے ایک آدمی کوکہتے سنا: ایسانہیں قسم ہے کعبہ کی، تواس سے کہا: غیراللہ کی قسم نہ کھائی جائے ، کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کوفرماتے سناہے: جس نے غیراللہ کی قسم کھائی اس نے کفرکیایاشرک کیا ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن ہے ،۲- اس حدیث کی تفسیربعض اہل علم کے نزدیک یہ ہے کہ نبی اکرم ﷺ کافرمان فقد کفر أو أشرک تنبیہ و تغلیظ کے طورپر ہے، اس کی دلیل ابن عمر رضی اللہ عنہما کی حدیث ہے، نبی اکرمﷺنے عمر کوکہتے سنا: میرے باپ کی قسم، میرے باپ کی قسم! تو آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ باپ ، داداکی قسم کھانے سے منع فرماتاہے، نیز ابوہریرہ کی کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: جس نے لات اورعزیٰ کی قسم کھائی وہ لا إلہ إلا اللہکہے،۳- امام ترمذی کہتے ہیں: یہ نبی اکرمﷺکے اس فرمان کی طرح ہے بے شک ریا، شرک ہے، ۴-بعض اہل علم نے آیت کریمہ { فَمَنْ کَانَ یَرْجُو لِقَائَ رَبِّہِ فَلْیَعْمَلْ عَمَلاً صَالِحًا}( الکہف: ۱۱۰) کی یہ تفسیرکی ہے کہ وہ ریا نہ کرے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأیمان ۵ (۳۲۵۱)، (تحفة الأشراف : ۷۰۴۵)، و مسند احمد ۲/۸۷، ۱۲۵)