You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي كُنْتُ نَذَرْتُ أَنْ أَعْتَكِفَ لَيْلَةً فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ قَالَ أَوْفِ بِنَذْرِكَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَى هَذَا الْحَدِيثِ قَالُوا إِذَا أَسْلَمَ الرَّجُلُ وَعَلَيْهِ نَذْرُ طَاعَةٍ فَلْيَفِ بِهِ وَقَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ لَا اعْتِكَافَ إِلَّا بِصَوْمٍ و قَالَ آخَرُونَ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ لَيْسَ عَلَى الْمُعْتَكِفِ صَوْمٌ إِلَّا أَنْ يُوجِبَ عَلَى نَفْسِهِ صَوْمًا وَاحْتَجُّوا بِحَدِيثِ عُمَرَ أَنَّهُ نَذَرَ أَنْ يَعْتَكِفَ لَيْلَةً فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْوَفَاءِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ
Narrated 'Umar: I said:'O Messenger of Allah! I had vowed to perform I'tikaf in Al-Masjid Al-Haram for a night during the era of Jahiliyyah.' He said: 'Fulfill your vow.''
عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول!میں نے جاہلیت میں نذرمانی تھی کہ ایک رات مسجد حرام میں اعتکاف کروں گا،(تواس کا حکم بتائیں؟) آپ نے فرمایا: اپنی نذرپوری کرو ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عمر رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے ،۲- اس باب میں عبداللہ بن عمرواورابن عباس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- بعض اہل علم کامسلک اسی حدیث کے موافق ہے ، وہ کہتے ہیں کہ جب کوئی اسلام لائے، اوراس کے اوپر جاہلیت کی نذرطاعت واجب ہوتواسے پوری کرے،۴- بعض اہل علم صحابہ اوردوسرے لوگ کہتے ہیں کہ بغیرصوم کے اعتکاف نہیں ہے اور دوسرے اہل علم کہتے ہیں کہ معتکف پرصوم واجب نہیں ہے الایہ کہ وہ خود اپنے اوپر (نذر مانتے وقت) صوم واجب کرلے، ان لوگوں نے عمر رضی اللہ عنہ کی اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ انہوں نے جاہلیت میں ایک رات کے اعتکاف کی نذرمانی تھی، تو نبی اکرمﷺ نے ان کو نذرپوری کرنے کا حکم دیا (اور صوم کا کوئی ذکر نہیں کیا)، احمد اوراسحاق کابھی یہی قول ہے۔
وضاحت: ۱؎ : چنانچہ عمر رضی الله عنہ نے ایک رات کے لیے مسجد الحرام میں اعتکاف کیا۔