You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ هَاشِمِ بْنِ الْبَرِيدِ وَأَبُو سَعْدٍ الصَّغَانِيُّ عَنْ أَبِي الْأَشْهَبِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ طَرَفَةَ عَنْ عَرْفَجَةَ بْنِ أَسْعَدَ قَالَ أُصِيبَ أَنْفِي يَوْمَ الْكُلَابِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَاتَّخَذْتُ أَنْفًا مِنْ وَرِقٍ فَأَنْتَنَ عَلَيَّ فَأَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَتَّخِذَ أَنْفًا مِنْ ذَهَبٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ بْنُ بَدْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْوَاسِطِيُّ عَنْ أَبِي الْأَشْهَبِ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ طَرَفَةَ وَقَدْ رَوَى سَلْمُ بْنُ زَرِيرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ طَرَفَةَ نَحْوَ حَدِيثِ أَبِي الْأَشْهَبِ وَقَدْ رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّهُمْ شَدُّوا أَسْنَانَهُمْ بِالذَّهَبِ وَفِي الْحَدِيثِ حُجَّةٌ لَهُمْ و قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ سَلْمُ بْنُ زَرِينٍ وَهُوَ وَهْمٌ وَزَرِيرٌ أَصَحُّ وَأَبُو سَعْدٍ الصَّغَانِيُّ اسْمُهُ مُحَمَّدُ بْنُ مُيَسِّرٍ
Another chain with similar meaning. [Abu 'Eisa said: ] This Hadith is Hasan Gharib, we only know of it as a narration of 'Abdur-Rahman bin Tarafah. Salm bin Zarir reported similar to the narration of Abu Al-Ashhab from 'Abdur-Rahman bin Taraqah - from 'Abdur-Rahman bin Taraqah. It has been related about more than one of the people of knowledge that they would brace their teeth with gold, and in this Hadith there was a proof for them. 'Abdur-Rahman bin Mahdi said: Salm bin Zarin but that is an error, Zarir is more correct, and Abu Sa'd As-San'ani's (a narrator in this chain) name is Muhammad bin Muyassir.
عرفجہ بن اسعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایام جاہلیت میں کلاب ۱ ؎ (ایک لڑائی) کے دن میری ناک کٹ گئی، میں نے چاندی کی ایک ناک لگائی تو اس سے بدبوآنے لگی ، اس لیے رسول اللہ ﷺ نے مجھے سونے کی ایک ناک لگانے کاحکم دیا ۲؎ ۔اس سند سے بھی ابو شہب سے اسی جیسی حدیث روایت ہے ،امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن غریب ہے ،۲- ہم اسے صرف عبدالرحمن بن طرفہ کی روایت سے جانتے ہیں،سلیم بن زریرنے بھی عبدالرحمن بن طرفہ سے ابوشہاب کی حدیث جیسی روایت کی ہے،۳- اہل علم میں سے کئی ایک سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنے دانتوں کوسونے (کے تار) سے باندھا، اس حدیث میں ان کے لیے دلیل موجودہے ،۴- عبدالرحمن بن مہدی نے (سلم بن زریر کے بجائے ) سلم بن زرین کہاہے ، یہاں ان سے وہم ہواہے وزریر زیادہ صحیح ہے، راوی ابوسعید صغانی کانام محمدبن میسرہے۔
وضاحت: ۱؎ : عرب کے مشہور جنگوں میں سے ایک جنگ کا نام ہے۔ ۲؎ : اسی سے استدلال کرتے ہوئے علماء کہتے ہیں کہ اشد ضرورت کے تحت سونے کی ناک بنانا اور سونے کے تار سے دانت باندھنا صحیح ہے۔