You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ ابْنِ أَبِي عَمَّارٍ قَالَ قُلْتُ لِجَابِرٍ الضَّبُعُ صَيْدٌ هِيَ قَالَ نَعَمْ قَالَ قُلْتُ آكُلُهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ قُلْتُ لَهُ أَقَالَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَى هَذَا وَلَمْ يَرَوْا بِأَكْلِ الضَّبُعِ بَأْسًا وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَرُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثٌ فِي كَرَاهِيَةِ أَكْلِ الضَّبُعِ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ وَقَدْ كَرِهَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ أَكْلَ الضَّبُعِ وَهُوَ قَوْلُ ابْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ يَحْيَى الْقَطَّانُ وَرَوَى جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ ابْنِ أَبِي عَمَّارٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عُمَرَ قَوْلَهُ وَحَدِيثُ ابْنِ جُرَيْجٍ أَصَحُّ وَابْنُ أَبِي عَمَّارٍ هُوَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عَمَّارٍ الْمَكِّيُّ
Narrated Ibn Abi 'Ammar: I asked Jabir: 'Is badger kind of game animal?' He said: 'Yes.' He said: I said: 'Should I eat it?' He said: 'Yes.' He said: 'I said: 'Did the Messenger of Allah (ﷺ) say that ?' He said: 'Yes.' [Abu 'Eisa said:] This Hadith is Hasan Sahih. Some of the people of knowledge followed this. They did not see any harm eating badger. This is the view of Ahmad and Ishaq. A Hadith has been related from the Prophet (ﷺ) indicating disapproval of eating badger but its chain is not strong. Some of the people of knowledge disliked eating badger. This is the view of Ibn Al-Mubarak. Yahya bin Al-Qattan said: Jarir bin Hazm reported this Hadith from 'Abdullah bin 'Ubaid bin 'Umair, from Ibn Abi 'Ammar, from Jabir, from 'Umar, as his saying. And the narration of Ibn Juraij (a narrator in the chain of this Hadith) is more correct. And Ibn Abi 'Ammar is 'Abdur-Rahman bin 'Abdullah bin Abi 'Ammar Al-Makki.
ابن ابی عمار کہتے ہیں: میں نے جابر رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا لکڑبگھابھی شکار ہے ؟ انہوں نے کہا: ہاں، میں نے پوچھا: اسے کھا سکتا ہوں؟ کہا: ہاں، میں نے پوچھا: کیا یہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے ؟ کہا: ہاں۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- یحییٰ قطان کہتے ہیں: جریربن حازم نے یہ حدیث اس سند سے روایت کی ہے: عبد اللہ بن عبیدبن عمیرنے ابن ابی عمارسے، ابن ابی عمار نے جابرسے، جابرنے عمر رضی اللہ عنہ کے قول سے روایت کی ہے، ابن جریج کی حدیث زیادہ صحیح ہے، ۳- بعض اہل علم کا یہی مذہب ہے ، وہ لوگ لکڑبگھاکھانے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے ہیں۔احمداوراسحاق بن راہویہ کا یہی قول ہے ،۴- نبی اکرمﷺ سے لکڑبگھاکھانے کی کراہت کے سلسلے میں ایک حدیث آئی ہے، لیکن اس کی سندقوی نہیں ہے،۵- بعض اہل علم نے بجوکھانے کو مکروہ سمجھاہے ، ابن مبارک کابھی یہی قول ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأطعمة ۳۲ (۳۸۰۱)، سنن النسائی/الحج ۸۹ (۲۸۳۹)، والصید ۲۷ (۴۳۲۸)، سنن ابن ماجہ/المناسک ۹۰ (۳۰۸۵)، والصید ۱۵ (۳۲۳۶)، (تحفة الأشراف : ۲۳۸۱)، و مسند احمد (۳/۲۹۷، ۳۱۸، ۳۲۲)، سنن الدارمی/المناسک ۹۰ (۱۹۸۴)