You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ اشْتَكَى أَبُو الرَّدَّادِ اللَّيْثِيُّ فَعَادَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ فَقَالَ خَيْرُهُمْ وَأَوْصَلُهُمْ مَا عَلِمْتُ أَبَا مُحَمَّدٍ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قَالَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى أَنَا اللَّهُ وَأَنَا الرَّحْمَنُ خَلَقْتُ الرَّحِمَ وَشَقَقْتُ لَهَا مِنْ اسْمِي فَمَنْ وَصَلَهَا وَصَلْتُهُ وَمَنْ قَطَعَهَا بَتَتُّهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَابْنِ أَبِي أَوْفَى وَعَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَجُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ سُفْيَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَرَوَى مَعْمَرٌ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ رَدَّادٍ اللَّيْثِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَمَعْمَرٍ كَذَا يَقُولُ قَالَ مُحَمَّدٌ وَحَدِيثُ مَعْمَرٍ خَطَأٌ
Abu Salamah said: Abu[Ar-Raddad] Al-Laithi complained(of an illness). So 'Abdur-Rahman bin 'Awf visited him. He said: 'The best of you, and the most apt to maintain good relations, as far as I know, is Abu Muhammad('Abdur-Rahman bin 'Awf). So 'Abdur-Rahman bin 'Awf' said: 'I heard the Messenger of Allah saying : Allah, Most Blessed and Most High, said: 'I am Allah, and I am Ar-Rahman. I created the Rahim(womb), and named it after My Name. So whoever keeps good relations with it, I keep good relation with him, and whoever severs it, I am finished with him.'
ابوسلمہ کہتے ہیں: ابوالرداد لیثی بیمار ہوگئے ، عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ ان کی عیادت کو گئے ، ابوالرداء نے کہا: میرے علم کے مطابق ابومحمد(عبدالرحمن بن عوف )لوگوں میں سب سے اچھے اورصلہ رحمی کرنے والے ہیں، عبدالرحمن بن عوف نے کہا: میں نے رسول اللہﷺکو فرماتے سنا: اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا: میں اللہ ہوں، میں رحمن ہوں، میں نے رحم(یعنی رشتے ناتے) کو پیداکیا ہے ، اوراس کا نام اپنے نام سے (مشتق کرکے) رکھا ہے ، اس لیے جو اسے جوڑے گا میں اسے (اپنی رحمت سے ) جوڑے رکھوں گااورجو اسے کاٹے گا میں بھی اسے (اپنی رحمت سے) کاٹ دوں گا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس باب میں ابوسعیدخدری ، ابن ابی اوفی ، عامربن ربیعہ ، ابوہریرہ اورجبیر بن مطعم رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔۲- زہری سے مروی سفیان کی حدیث صحیح ہے ، معمرنے زہری سے یہ حدیث عن أبی سلمۃ، عن رداد اللیثی ۱؎ ، عن عبد الرحمن بن عوف کی سند سے روایت کی ہے ، معمرنے (سندبیان کرتے ہوئے) ایساہی کہا ہے ، محمد (بخاری) کہتے ہیں: معمرکی حدیث میں خطاہے، (دونوں سندوں میں فرق واضح ہے)۔
وضاحت: ۱؎ : یہ باپ کے احسان کا بدلہ اس لیے ہے کہ غلامی کی زندگی سے کسی کو آزاد کرانا اس سے زیادہ بہتر کوئی چیز نہیں ہے، جس کے ذریعہ کوئی کسی دوسرے پر احسان کرے۔