You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْكَعْبِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الضِّيَافَةُ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ وَجَائِزَتُهُ يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ وَمَا أُنْفِقَ عَلَيْهِ بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ صَدَقَةٌ وَلَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يَثْوِيَ عِنْدَهُ حَتَّى يُحْرِجَهُ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَقَدْ رَوَاهُ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ وَاللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيُّ هُوَ الْكَعْبِيُّ وَهُوَ الْعَدَوِيُّ اسْمُهُ خُوَيْلِدُ بْنُ عَمْرٍو وَمَعْنَى قَوْلِهِ لَا يَثْوِي عِنْدَهُ يَعْنِي الضَّيْفَ لَا يُقِيمُ عِنْدَهُ حَتَّى يَشْتَدَّ عَلَى صَاحِبِ الْمَنْزِلِ وَالْحَرَجُ هُوَ الضِّيقُ إِنَّمَا قَوْلُهُ حَتَّى يُحْرِجَهُ يَقُولُ حَتَّى يُضَيِّقَ عَلَيْهِ
Abu Shuraih Al-Kabi narrated that the Messenger of Allah said: : Hospitality is for three days, and his reward is a day and a night, and whatever is spent on him after that is charity. And it is not lawful for him (the guest) to stay so long as to cause him harm.
ابوشریح کعبی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ضیافت (مہمان نوازی) تین دین تک ہے، اورمہمان کا عطیہ (یعنی اس کے لیے پرتکلف کھانے کا انتظام کرنا) ایک دن اورایک رات تک ہے، اس کے بعد جو کچھ اس پر خرچ کیا جائے گا وہ صدقہ ہے،مہمان کے لیے جائزنہیں کہ میزبان کے پاس (تین دن کے بعد بھی) ٹھہرارہے جس سے اپنے میز بان کو پریشانی و مشقت میں ڈال دے۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- مالک بن انس اورلیث بن سعد نے اس حدیث کی روایت سعید مقبری سے کی ہے،۳- ابوشریح خزاعی کی نسبت الکعبی اورالعدوی ہے ،اور ان کانام خویلد بن عمرو ہے، ۴- اس باب میں عائشہ اورابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں،۵- لا یثوی عندہ کامطلب یہ ہے کہ مہمان گھر والے کے پاس ٹھہرانہ رہے تاکہ اس پر گراں گزرے، ۶- الحرج کا معنی الضیق (تنگی ہے) اورحتی یحرجہ کا مطلب ہے یضیق علیہیہاں تک کہ وہ اسے پریشانی و مشقت میں ڈال دے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الأدب ۳۱ (۶۰۱۹)، و ۸۵ (۶۱۳۵)، والرقاق ۲۳ (۶۴۷۶)، سنن ابی داود/ الأطعمة ۵ (۳۷۴۸)، سنن ابن ماجہ/الأدب ۵ (۳۶۷۵) (تحفة الأشراف : ۲۰۵۶) و موطا امام مالک/صفة النبي ﷺ ۱۰ (۲۲)، و مسند احمد (۴/۳۱)، و (۶/۳۸۴)، و سنن الدارمی/الأطعمة ۱۱ (۲۰۷۸)