You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الْقَزَّازُ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ أُمِّ مَالِكٍ الْبَهْزِيَّةِ قَالَتْ ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِتْنَةً فَقَرَّبَهَا قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ خَيْرُ النَّاسِ فِيهَا قَالَ رَجُلٌ فِي مَاشِيَتِهِ يُؤَدِّي حَقَّهَا وَيَعْبُدُ رَبَّهُ وَرَجُلٌ آخِذٌ بِرَأْسِ فَرَسِهِ يُخِيفُ الْعَدُوَّ وَيُخِيفُونَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ مُبَشِّرٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رَوَاهُ اللَّيْثُ بْنُ أَبِي سُلَيْمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ أُمِّ مَالِكٍ الْبَهْزِيَّةِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
Umm Malik Al-Bahziyyah narrated that the Messenger of Allah (s.a.w) mentioned Fitnah, such that it was drawing near. She said: I said: 'O Messenger of Allah! Who is the best of people during it?' He said: 'A man among his livestock, who pays what is due on them, and worships his Lord. And a man clutching a head of his horse, terrified of his enemy, and they terrified oh him. '
ام مالک بہزیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فتنے کا ذکرکیا اور فرمایا : وہ بہت جلد ظاہر ہوگا، میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! اس وقت سب سے بہترکون شخص ہوگا ؟ آپ نے فرمایا: ایک وہ آدمی جو اپنے جانوروں کے درمیان ہو اور ان کاحق اداکر نے کے ساتھ اپنے رب کی عبادت کرتاہو، اوردوسرا وہ آدمی جو اپنے گھوڑے کا سرپکڑے ہو، وہ دشمن کو ڈراتاہواوردشمن اسے ڈراتے ہوں ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں :۱- یہ حدیث اس سندسے حسن غریب ہے،۲- لیث بن ابی سلیم نے بھی یہ حدیث عن طاؤوس عن أم مالک البہزیۃ عن النبی ﷺ کی سند سے روایت کی ہے،۳- اس باب میں ام مبشر، ابوسعیدخدری اورابن عباس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی فتنہ کے ظہور کے وقت ایسا آدمی سب سے بہتر ہو گا جو فتنہ کی جگہوں سے دور رہ کر اپنے جانوروں کے پالنے پوسنے میں مشغول ہو، اور ان کی وجہ سے اس پر جو شرعی واجبات و حقوق ہیں مثلاً زکاۃ و صدقات کی ادائیگی میں ان کا خاص خیال رکھتا ہو، ساتھ ہی رب العالمین کی اس کے حکم کے مطابق عبادت بھی کرتا ہو، اسی طرح وہ آدمی بھی بہتر ہے جو اپنے گھوڑے کے ساتھ کسی دور دراز جگہ میں رہ کر وہاں موجود دشمنوں کا مقابلہ کرتا ہو، انہیں خوف و ہراس میں مبتلا رکھتا ہو اور خود بھی ان سے خوف کھاتا ہو۔