You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ عَصَمَنِي اللَّهُ بِشَيْءٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا هَلَكَ كِسْرَى قَالَ مَنْ اسْتَخْلَفُوا قَالُوا ابْنَتَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَنْ يُفْلِحَ قَوْمٌ وَلَّوْا أَمْرَهُمْ امْرَأَةً قَالَ فَلَمَّا قَدِمَتْ عَائِشَةُ يَعْنِي الْبَصْرَةَ ذَكَرْتُ قَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَصَمَنِي اللَّهُ بِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
Abu Bakrah said: Allah restrained me with something that I heard from the Messenger of Allah(s.a.w). When Kisra was destroyed, he said: 'Who did they have to succeed him?' They said: 'His daughter.' So the Prophet(s.a.w) said: 'A people will never succeed who give their leadership to a woman.' He said: So when 'Aishah arrived - meaning in Al-Basrah - I remembered the saying of Messenger of Allah (ﷺ), so Allah restrained me by it. Abu Eisa said: This Hadith is [Hasan] Sahih.
ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: اللہ تعالیٰ نے مجھے ایک چیز سے بچالیا جسے میں نے رسول اللہﷺ سے سن رکھا تھا، جب کسریٰ ہلاک ہوگیا تو آپ نے پوچھا: ان لوگوں نے کسے خلیفہ بنایاہے؟ صحابہ نے کہا: اس کی لڑکی کو، نبی اکرمﷺ نے فرمایا: وہ قوم ہرگزکامیاب نہیں ہوسکتی جس نے عورت کو اپنا حاکم بنایا ، جب عائشہ رضی اللہ عنہا آئیں یعنی بصرہ کی طرف تو اس وقت میں نے رسول اللہﷺ کی یہ حدیث یاد کی ۱؎ ، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اس سے بچالیا۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
وضاحت: ۱؎ : اس سے اشارہ جنگ جمل کی طرف ہے جو قاتلین عثمان سے بدلہ لینے کی خاطر پیش آئی تھی، عثمان رضی الله عنہ جب شہید کر دیے گئے اور علی رضی الله عنہ کے ہاتھ پر لوگوں نے بیعت کر لی، پھر طلحہ اور زبیر رضی الله عنہما مکہ کی طرف روانہ ہوئے وہاں ان کی ملاقات عائشہ رضی الله عنہا سے ہوئی جو حج کے ارادے سے گئی تھیں، پھر ان سب کی رائے متفق ہو گئی کہ عثمان رضی الله عنہ کے خون کا بدلہ لینے کے لیے لوگوں کو آمادہ کرنے کی غرض سے بصرہ چلیں، علی رضی الله عنہ کو جب یہ خبر پہنچی تو وہ بھی پوری تیاری کے ساتھ پہنچے، پھر حادثہ جمل پیش آیا۔