You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الحُسَيْنُ بْنُ مُحمَّدٍ الْجَرِيرِيُّ البَلْخِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ، صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ يُعْرَضُونَ عَلَيَّ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ مِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثُّدِيَّ، وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ أَسْفَلَ مِنْ ذَلِكَ فَعُرِضَ عَلَيَّ عُمَرُ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجُرُّهُ». قَالُوا: فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «الدِّينَ»
Abu Umamah bin Sahl bin Hunaif narrated from some of the companions of the Prophet (s.a.w) that the Prophet (s.a.w) said: While I was sleeping I saw people presented before me, and that they were wearing shirts. Some of them (the shirts) reaching their breasts, and some of them reaching below that. He said: Then 'Umar was presented before me and he was wearing a shirt that was dragging. They said: How did you interpret that O Messenger of Allah? He said: The religion.
ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہما بعض صحابہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا:میں سویا ہوا تھا دیکھا : لوگ میرے سامنے پیش کیے جارہے ہیں اوروہ قمیص پہنے ہوے ہیں، بعض کی قمیص چھاتی تک پہنچ رہی تھی اوربعض کی اس سے نیچے تک پہنچ رہی تھی ، پھر میرے سامنے عمرکو پیش کیاگیاان کے جسم پرجو قمیص تھی وہ اسے گھسیٹ رہے تھے ، صحابہ نے عرض کیا : اللہ کے رسول! آپ نے اس کی کیا تعبیرکی؟آپ نے فرمایا: دین سے ۱؎ ۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی عمر رضی الله عنہ اپنے دین میں اس طرح کامل ہیں اور اسے اس طرح مضبوطی سے پکڑ رکھا ہے کہ عمر رضی الله عنہ کا دین ان کے لیے اٹھتے، بیٹھتے، سوتے جاگتے ایک محافظ کی طرح ہے، جس طرح قمیص جسم کی حفاظت کرتی ہے گویا عمر رضی الله عنہ دینی اعتبار سے اور لوگوں کی بنسبت بہت آگے ہیں اور ان کے دین سے جس طرح فائدہ پہنچ رہا ہے اسی طرح ان کے مرنے کے بعد لوگ ان کے دینی کاموں اور ان کے چھوڑے ہوئے اچھے آثار سے فائدہ اٹھاتے رہیں گے۔