You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الجَوْهَرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، عَنْ شُعَيْبٍ وَهُوَ ابْنُ أَبِي حَمْزَةَ، عَنْ ابْنِ أَبِي حُسَيْنٍ وَهُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " رَأَيْتُ فِي المَنَامِ كَأَنَّ فِي يَدَيَّ سِوَارَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ فَهَمَّنِي شَأْنُهُمَا فَأُوحِيَ إِلَيَّ أَنْ أَنْفُخَهُمَا فَنَفَخْتُهُمَا فَطَارَا فَأَوَّلْتُهُمَا كَاذِبَيْنِ يَخْرُجَانِ مِنْ بَعْدِي يُقَالُ لِأَحَدِهِمَا: مَسْلَمَةُ صَاحِبُ الْيَمَامَةِ وَالْعَنْسِيُّ صَاحِبُ صَنْعَاءَ «.» هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ "
Ibn 'abbas narrated fro Abu Hurairah that the Messengr of Allah (s.a.w) said: I had a dream while sleeping as if there were two gold bracelets in my hands which bothered me very much. So it was reveled to me to blow them off. I blew them off and they flew away. I interpreted thwm to be two liars who would appear after me. One of them caled Masalamah of Yamamah, and (the other) Al-'ansi of San'a'. (sahih)
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: میں نے خواب میں دیکھاکہ میرے ہاتھ میں سونے کے دوکنگن ہیں، ان کے حال نے مجھے غم میں ڈال دیا ، پھر مجھے وحی کی گئی کہ میں ان پر پھونکوں ، لہذا میں نے پھونکاتو وہ دونوں اڑگئے ، میں نے ان دونوں کنگنوں کی تعبیر (نبوت کا دعوی کرنے والے) دوجھوٹوں سے کی جو میرے بعدنکلیں گے : ایک کانام مسیلمہ ہوگا جویمامہ کارہنے والا ہوگا اوردوسرے کانام عنسی ہوگا ، جو صنعاء کارہنے والا ہوگا ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث صحیح غریب ہے۔
وضاحت: ۱؎ : نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا خواب میں یہ دیکھنا کہ آپ سونے کا دو کنگن پہنے ہوئے ہیں، جب کہ یہ عورتوں کا زیور ہے اس طرف اشارہ تھا کہ دو جھوٹے دعویدار ایسی بات کا دعویٰ کریں گے جس کے وہ حقدار نہ ہوں گے یعنی نبوت کا دعویٰ، اور پھونک مارنے سے ان کا اڑ جانا اس سے اشارہ تھا کہ آپ کے کام کے سامنے ان کی باتوں کا کوئی وزن نہ ہو گا وہ «لاشیٔ» کے مثل ہوں گے اور انہیں ختم کر دیا جائے گا۔