You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنَا عُمَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ مِنْ وَلَدِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَال سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ خَرَجَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ مِنْ عِنْدِ مَرْوَانَ نِصْفَ النَّهَارِ قُلْنَا مَا بَعَثَ إِلَيْهِ فِي هَذِهِ السَّاعَةِ إِلَّا لِشَيْءٍ سَأَلَهُ عَنْهُ فَسَأَلْنَاهُ فَقَالَ نَعَمْ سَأَلَنَا عَنْ أَشْيَاءَ سَمِعْنَاهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ نَضَّرَ اللَّهُ امْرَأً سَمِعَ مِنَّا حَدِيثًا فَحَفِظَهُ حَتَّى يُبَلِّغَهُ غَيْرَهُ فَرُبَّ حَامِلِ فِقْهٍ إِلَى مَنْ هُوَ أَفْقَهُ مِنْهُ وَرُبَّ حَامِلِ فِقْهٍ لَيْسَ بِفَقِيهٍ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ وَجُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ وَأَبِي الدَّرْدَاءِ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ
Narrated 'Abdur-Rahman bin Aban bin 'Uthman: from his father who said: Zaid bin Thabit left to go to Marwan during the middle of the day. We said: 'He did not send for him [during] this hour except to ask him about something.' So we got up to ask him, and he said: 'Yes, he asked us about something we heard from the Messenger of Allah (ﷺ). I heard the Messenger of Allah (ﷺ) saying: May Allah gladden a man who hears a Hadith from us, so he memorizes it until he conveys it to someone else. Perhaps he carries Fiqh to one who is more understanding than him, and perhaps the one who carries the Fiqh is not a Faqih.
ابان بن عثمان کہتے ہیں کہ زید بن ثابت رضی اللہ عنہ دوپہر کے وقت مروان کے پاس سے نکلے (لوٹے)، ہم نے کہا:مروان کوان سے کوئی چیز پوچھنا ہوگی تبھی ان کو اس وقت بلابھیجا ہوگا، پھر ہم نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا: ہاں، انہوں نے ہم سے کئی چیزیں پوچھیں جسے ہم نے رسول اللہﷺ سے سنا تھا۔ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ اس شخص کو تروتازہ رکھے جومجھ سے کوئی حدیث سنے پھر اسے یاد رکھ کر اسے دوسروں کو پہنچادے، کیوں کہ بہت سے احکام شرعیہ کا علم رکھنے والے اس علم کو اس تک پہنچادیتے ہیں جو اس سے زیادہ ذی علم اورعقلمند ہوتے ہیں۔ اور بہت سے شریعت کا علم رکھنے والے علم تورکھتے ہیں ، لیکن فقیہہ نہیں ہوتے ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- زید بن ثابت کی حدیث حسن ہے،۲- اس باب میں عبداللہ بن مسعود ، معاذ بن جبل، جبیر بن مطعم، ابوالدرداء اور انس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
وضاحت: ۱؎ : اس حدیث میں یہ ترغیب ہے کہ علم کو حاصل کر کے اسے اچھی طرح محفوظ رکھا جائے اور اسے دوسروں تک پہنچایا جائے کیونکہ بسا اوقات پہنچانے والے سے کہیں زیادہ ذی علم اور عقلمند وہ شخص ہو سکتا ہے جس تک علم دین پہنچایا جا رہا ہے، گویا دعوت و تبلیغ کا فریضہ برابر جاری رہنا چاہیئے۔