You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ حَدَّثَنَا مُجَاهِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَانِي جِبْرِيلُ فَقَالَ إِنِّي كُنْتُ أَتَيْتُكَ الْبَارِحَةَ فَلَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أَكُونَ دَخَلْتُ عَلَيْكَ الْبَيْتَ الَّذِي كُنْتَ فِيهِ إِلَّا أَنَّهُ كَانَ فِي بَابِ الْبَيْتِ تِمْثَالُ الرِّجَالِ وَكَانَ فِي الْبَيْتِ قِرَامُ سِتْرٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ وَكَانَ فِي الْبَيْتِ كَلْبٌ فَمُرْ بِرَأْسِ التِّمْثَالِ الَّذِي بِالْبَابِ فَلْيُقْطَعْ فَلْيُصَيَّرْ كَهَيْئَةِ الشَّجَرَةِ وَمُرْ بِالسِّتْرِ فَلْيُقْطَعْ وَيُجْعَلْ مِنْهُ وِسَادَتَيْنِ مُنْتَبَذَتَيْنِ يُوطَآَنِ وَمُرْ بِالْكَلْبِ فَيُخْرَجْ فَفَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ ذَلِكَ الْكَلْبُ جَرْوًا لِلْحَسَنِ أَوْ الْحُسَيْنِ تَحْتَ نَضَدٍ لَهُ فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأَبِي طَلْحَةَ
Narrated Abu Hurairah: that the Messenger of Allah (ﷺ) said: Jibra'il came to me and said: Indeed I had come to you last night, and nothing prevented me from entering upon you at the house you were in, except that there were images of men at the door of the house, and there was a curtain screen with imagines on it, and there was a dog in the house. So go and sever the head of the image that is at the door so that it will become like a tree stump, and go and cut the screen and make two throw-cushions to be sat upon, and go and expel the dog. So the Messenger of Allah (ﷺ) did so, and the dog was a puppy belonging to Al-Husain or Al-Hasan which was under his belongings, so he ordered him to expel it.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میرے پاس جبرئیل علیہ السلام نے آکر کہا: کل رات میں آپ کے پاس آیا تھا لیکن مجھے آپ کے پاس گھرمیں آنے سے اس بات نے روکاکہ آپ جس گھر میں تھے اس کے دروازے پرمردوں کی تصویریں تھیں اور گھر کے پردے پربھی تصویریں تھیں۔ اور گھر میں کتا بھی تھا ، تو آپ ایساکریں کہ دروازے کی تماثیل( مجسموں) کے سرکو اڑوا دیجئے کہ وہ مجسمے پیڑ جیسے ہوجائیں، اور پردے پھڑواکر ان کے دوتکیے بنوادیجئے جو پڑے رہیں اور روندے اور استعمال کیے جائیں۔ اور کتے کو نکال بھگائیے، تو رسول اللہ ﷺ نے ایساہی کیا۔ اوروہ کتا ایک پلا تھا حسن یا حسین کاان کی چارپائی کے نیچے رہتاتھا، چنانچہ آپ نے اسے بھگادینے کا حکم دیا اور اسے بھگادیاگیا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں عائشہ اور ابوطلحہ رضی اللہ عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ اللباس ۴۸ (۴۱۵۸)، سنن النسائی/الزینة ۱۱۵) (۵۳۸۰) (تحفة الأشراف : ۱۴۳۴۵)، و مسند احمد (۲/۳۰۵، ۳۰۸، ۴۷۸)