You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبْيَضَ قَدْ شَابَ وَكَانَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ يُشْبِهُهُ وَأَمَرَ لَنَا بِثَلَاثَةَ عَشَرَ قَلُوصًا فَذَهَبْنَا نَقْبِضُهَا فَأَتَانَا مَوْتُهُ فَلَمْ يُعْطُونَا شَيْئًا فَلَمَّا قَامَ أَبُو بَكْرٍ قَالَ مَنْ كَانَتْ لَهُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِدَةٌ فَلْيَجِئْ فَقُمْتُ إِلَيْهِ فَأَخْبَرْتُهُ فَأَمَرَ لَنَا بِهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رَوَى مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ هَذَا الْحَدِيثَ بِإِسْنَادٍ لَهُ عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ نَحْوَ هَذَا وَقَدْ رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ يُشْبِهُهُ وَلَمْ يَزِيدُوا عَلَى هَذَا
Narrated Isma'il bin Abi Khalid: that Abu Juhaifah said: I saw the Messenger of Allah (ﷺ) (he was) white and turning grey. Al-Hasan bin 'Ali resembles him most. He had promised thirteen young she-camels for us, so we went to get them. When we arrived he had died without giving us anything. So when Abu Bakr (became the Khalifah) he said: 'If there is anyone to whom the Messenger of Allah (ﷺ) made a promise, then let him come forth.' I stood to inform him about it, and he ordered that they be given to us.
ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو گوراچٹا دیکھا،آپ پر بڑھاپا آچلاتھا حسن بن علی رضی اللہ عنہما (شکل وصورت میں) آپ کے مشابہ تھے۔ آپ نے تیرہ(۱۳)جوان اونٹنیاں ہم کو عنایت کرنے کے لیے حکم صادر فرمایا، ہم انہیں لینے کے لیے گئے ہی تھے کہ اچانک آپ کے انتقال کی خبر آگئی، چنانچہ لوگوں نے ہمیں کچھ نہ دیا، پھر جب ابوبکر ( رضی اللہ عنہ ) نے مملکت کی ذمہ داریاں سنبھالیں تو انہوں نے اعلان کیاکہ رسول اللہ ﷺ سے جس کسی کابھی کوئی عہد وپیمان ہوتو وہ ہمارے پاس آئے( اورپیش کرے) چنانچہ میں اٹھ کر ان کے پاس گیا اور انہیں آپ کے حکم سے آگاہ کیا، تو انہوں نے ہمیں ان اونٹنیوں کے دینے کا حکم فرمایا۔امام ترمذی کہتے ہیں :۱- یہ حدیث حسن ہے،۲- مروان بن معاویہ نے یہ حدیث اپنی سندسے ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ کے واسطے سے اسی طرح روایت کی ہے،۳- کئی اور لوگوں نے بھی اسماعیل بن ابوخالد کے واسطہ سے ابوجحیفہ سے روایت کی ہے، (اس روایت میں ہے) وہ کہتے ہیں: میں نے نبی اکرم ﷺ کو دیکھا ہے حسن بن علی رضی اللہ عنہما آپ کے مشابہ تھے۔ اور انہوں نے اس سے زیادہ اور کچھ نہیں کہا ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المناقب ۲۳ (۳۵۴۴)، صحیح مسلم/الفضائل ۲۹ (۲۳۴۳) (تحفة الأشراف : ۱۱۷۹۸)