You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ أَبِي يُونُسَ مَوْلَى عَائِشَةَ قَالَ أَمَرَتْنِي عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنْ أَكْتُبَ لَهَا مُصْحَفًا فَقَالَتْ إِذَا بَلَغْتَ هَذِهِ الْآيَةَ فَآذِنِّي حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى فَلَمَّا بَلَغْتُهَا آذَنْتُهَا فَأَمْلَتْ عَلَيَّ حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَصَلَاةِ الْعَصْرِ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ وَقَالَتْ سَمِعْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي الْبَاب عَنْ حَفْصَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
Narrated Abu Yunus, the freed slave of 'Aishah: 'Aishah ordered me to write a Mushaf for her, and she said: 'When you get to this Ayah then tell me: Guard strictly (the five obligatory) prayers, and the middle Salat (2:238). So when I reached it, I told her and she dictated to me: 'Guard strictly (the five obligatory) prayers, and the middle Salat, and Salat Al-'Asr. And stand before Allah with obedience.' She said: 'I heard that from the Messenger of Allah (ﷺ).'
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کے غلام ابو یونس کہتے ہیں کہ مجھے عائشہ رضی اللہ عنہا نے حکم دیا کہ میں ان کے لیے ایک مصحف لکھ کر تیار کر دوں۔ اور ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب تم آیت: {حَافِظُواْ عَلَی الصَّلَوَاتِ والصَّلاَۃِ الْوُسْطَی } ۱؎ پر پہنچو تو مجھے خبر دو، چنانچہ جب میں اس آیت پرپہنچا اور میں نے انہیں خبر دی، تو انہوں نے مجھے بول کر لکھایا{حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلاَۃِ الْوُسْطَی وَصَلاَۃِ الْعَصْرِ وَقُومُوا لِلَّہِ قَانِتِینَ ۱؎ } (صلاتوں پر مداومت کرو اور درمیانی صلاۃ کا خاص خیال کرو۔ اور صلاۃ عصر کا بھی خاص دھیان رکھو۔ اور اللہ کے آگے خضوع وخشوع سے کھڑے ہوا کرو) ۔ اور انہوں نے کہا کہ میں نے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسا ہی سنا ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں حفصہ رضی اللہ عنہا سے بھی روایت ہے۔
وضاحت: ۱؎ : نمازوں کی حفاظت کرو، بالخصوص درمیان والی نماز کی اور اللہ تعالیٰ کے لیے با ادب کھڑے رہا کرو (البقرہ : ۲۳۸) ۲؎ : یہ قراءت شاذ ہے اس لیے اس کا اعتبار نہیں ہو گا، یا یہاں ”واو“ عطفِ مغایرت کے لیے نہیں ہے بلکہ عطفِ ”تفسیری“ ہے تب اگلی حدیث کے مطابق ہو جائے گا کہ «الصلاة الوسطى» سے مراد عصر کی نماز ہے۔