You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ الْخُزَاعِيُّ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْكَرِيمَ ابْنَ الْكَرِيمِ ابْنِ الْكَرِيمِ ابْنِ الْكَرِيمِ يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ وَلَوْ لَبِثْتُ فِي السِّجْنِ مَا لَبِثَ يُوسُفُ ثُمَّ جَاءَنِي الرَّسُولُ أَجَبْتُ ثُمَّ قَرَأَ فَلَمَّا جَاءَهُ الرَّسُولُ قَالَ ارْجِعْ إِلَى رَبِّكَ فَاسْأَلْهُ مَا بَالُ النِّسْوَةِ اللَّاتِي قَطَّعْنَ أَيْدِيَهُنَّ قَالَ وَرَحْمَةُ اللَّهِ عَلَى لُوطٍ إِنْ كَانَ لَيَأْوِي إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ إِذْ قَالَ لَوْ أَنَّ لِي بِكُمْ قُوَّةً أَوْ آوِي إِلَى رُكْنٍ شَدِيدٍ فَمَا بَعَثَ اللَّهُ مِنْ بَعْدِهِ نَبِيًّا إِلَّا فِي ذِرْوَةٍ مِنْ قَوْمِهِ حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ وَعَبْدُ الرَّحِيمِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو نَحْوَ حَدِيثِ الْفَضْلِ بْنِ مُوسَى إِلَّا أَنَّهُ قَالَ مَا بَعَثَ اللَّهُ بَعْدَهُ نَبِيًّا إِلَّا فِي ثَرْوَةٍ مِنْ قَوْمِهِ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الثَّرْوَةُ الْكَثْرَةُ وَالْمَنَعَةُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ رِوَايَةِ الْفَضْلِ بْنِ مُوسَى وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
Narrated Abu Hurairah: that the Messenger of Allah (ﷺ) said: Indeed, the honorable, the son of the honorable, the son of the honorable, the son of the honorable: Yusuf bin Ya'qub bin Ishaq bin Ibrahim. He said: And if I were to have remained in the prison as long as Yusuf, then the messenger came, I would have accepted. Then he recited: When the messenger came to him, he said: Return to your king and ask him: 'What happened to the women who cut their hands? (12:50)' He said: May Allah have mercy upon Lut, certainly he used to lean toward powerful support, since he said: Would that I had strength to overpower you, or that I could betake myself to some powerful support (11:80). So Allah did not send a Prophet after him except among a high ranking family (Dhirwah) among his people.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: شریف بیٹے شریف (باپ) کے وہ بھی شریف بیٹے شریف (باپ) کے وہ بھی شریف بیٹے شریف باپ کے (یعنی:)یوسف بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم علیہم السلام ۱؎ کی عظمت اورنجابت وشرافت کا یہ حال تھا کہ جتنے دنوں یوسف علیہ السلام جیل خانے میں رہے ۲؎ اگر میں قید خانے میں رہتا ، پھر (بادشاہ کا) قاصد مجھے بلا نے آتا تو میں اس کی پکار پر فوراً جا حاضر ہوتا، یوسف علیہ السلام نے بادشاہ کی طلبی کو قبول نہ کیا بلکہ کہاجاؤ پہلے بادشاہ سے پوچھو! ان محترمات کا اب کیا معاملہ ہے، جنہوں نے اپنے ہاتھ کاٹ کا ٹ لیے تھے۔پھر آپ نے آیت: {فَلَمَّا جَاءَہُ الرَّسُولُ قَالَ ارْجِعْ إِلَی رَبِّکَ فَاسْأَلْہُ مَا بَالُ النِّسْوَۃِ اللاَّتِی قَطَّعْنَ أَیْدِیَہُنَّ } ۳؎ کی تلاوت فرمائی۔آپ نے فرمایا: اللہ رحم فرمائے لوط علیہ السلام پر جب کہ انہوں نے مجبور ہوکرتمنا کی تھی: اے کاش میرے پاس طاقت ہوتی ،یا کوئی مضبوط سہارامل جاتا۔ جب کہ انہوں نے کہا: { لَوْ أَنَّ لِی بِکُمْ قُوَّۃً أَوْ آوِی إِلَی رُکْنٍ شَدِیدٍ } ۴؎ ۔ آپ نے فرمایا: لوط علیہ السلام کے بعد تو اللہ نے جتنے بھی نبی بھیجے انہیں ان کی قوم کے اعلیٰ نسب چیدہ لوگوں اور بلند مقام والوں ہی میں سے بھیجے۔ فضل بن موسیٰ کی حدیث کی طرح ہی حدیث روایت ہے، مگر (ان کی حدیث میں ذرا سافرق یہ ہے کہ) انہوں نے کہا : مَا بَعَثَ اللَّہُ بَعْدَہُ نَبِیًّا إِلاَّ فِی ثَرْوَۃٍ مِنْ قَوْمِہِ ( اس حدیث میں ذر وہ کی جگہ ثروہ ہے ، اورثروۃکے معنی ہیں: زیادہ تعداد)۔محمد بن عمرو کہتے ہیں : ثروہ کے معنی کثرت اور شان وشوکت کے ہیں۔یہ فضل بن موسیٰ کی روایت سے زیادہ اصح ہے اور یہ حدیث حسن ہے۔