You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ الْمَعْنَى وَاحِدٌ وَاللَّفْظُ لِابْنِ بَشَّارٍ قَالُوا حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي رَافِعٍ مِنْ حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّدِّ قَالَ يَحْفِرُونَهُ كُلَّ يَوْمٍ حَتَّى إِذَا كَادُوا يَخْرِقُونَهُ قَالَ الَّذِي عَلَيْهِمْ ارْجِعُوا فَسَتَخْرِقُونَهُ غَدًا فَيُعِيدُهُ اللَّهُ كَأَشَدِّ مَا كَانَ حَتَّى إِذَا بَلَغَ مُدَّتَهُمْ وَأَرَادَ اللَّهُ أَنْ يَبْعَثَهُمْ عَلَى النَّاسِ قَالَ الَّذِي عَلَيْهِمْ ارْجِعُوا فَسَتَخْرِقُونَهُ غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ وَاسْتَثْنَى قَالَ فَيَرْجِعُونَ فَيَجِدُونَهُ كَهَيْئَتِهِ حِينَ تَرَكُوهُ فَيَخْرِقُونَهُ فَيَخْرُجُونَ عَلَى النَّاسِ فَيَسْتَقُونَ الْمِيَاهَ وَيَفِرُّ النَّاسُ مِنْهُمْ فَيَرْمُونَ بِسِهَامِهِمْ فِي السَّمَاءِ فَتَرْجِعُ مُخَضَّبَةً بِالدِّمَاءِ فَيَقُولُونَ قَهَرْنَا مَنْ فِي الْأَرْضِ وَعَلَوْنَا مَنْ فِي السَّمَاءِ قَسْوَةً وَعُلُوًّا فَيَبْعَثُ اللَّهُ عَلَيْهِمْ نَغَفًا فِي أَقْفَائِهِمْ فَيَهْلِكُونَ فَوَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ إِنَّ دَوَابَّ الْأَرْضِ تَسْمَنُ وَتَبْطَرُ وَتَشْكَرُ شَكَرًا مِنْ لُحُومِهِمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِثْلَ هَذَا
Narrated Abu Rafi': a Hadith of Abu Hurairah, from the Prophet (ﷺ), regarding the 'barrier (18:93).' They excavated each day, until when they are just about to penetrate it, their leader says: 'Go back so that you can penetrate it tomorrow!' He said: But Allah makes it return just as it was, until their appointed time, when Allah ordains to send them upon the people, and their leader says: 'Go back so you can penetrate it tomorrow, if Allah wills.' So he makes this exception. He said: So they return, and find it just as it was when they left it. Then they penetrate it, and [they (Ya'juj & Ma'juj)] are released upon the people drinking up the water, and the people flee from them. They shoot their arrows into the heavens so they returned dyed with blood, and they say - crudely and arrogantly - 'We vanquished those in the earth, let us dominate the inhabitants of the heavens.' Then Allah sends Naghaf upon them, attaching to the nape of their necks, destroying them. He said: By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad! The beasts of the earth will become very fat and bloated with milk from their flesh.
ابورافع ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی رسول اللہ ﷺ سے مروی حدیث میں سے سد (سکندری) سے متعلق حصہ بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’ (یاجوج وماجوج اور ان کی ذریت) اسے ہردن کھودتے ہیں، جب وہ اس میں شگاف ڈال دینے کے قریب پہنچ جاتے ہیں تو ان کا نگراں(جوان سے کام کرارہاہوتاہے) ان سے کہتاہے: واپس چلوکل ہم اس میں سوراخ کردیں گے، ادھر اللہ اسے پہلے زیادہ مضبوط وٹھوس بنادیتاہے، پھر جب ان کی مدت پوری ہوجائے گی اور اللہ ان کولوگوں تک لے جانے کا ارادہ کرے گا، اس وقت دیوار کھودنے والوں کا نگراں کہے گا: لوٹ جاؤ کل ہم اسے ان شاء اللہ توڑ دیں گے، آپ نے فرمایا:’’ پھر جب وہ (اگلے روز) لوٹ کر آئیں گے تو وہ اسے اسی حالت میں پائیں گے جس حالت میں و ہ اسے چھوڑ کر گئے تھے ۱؎ ، پھر وہ اسے توڑ دیں گے، اورلوگوں پرنکل پڑیں گے (ٹوٹ پڑیں گے) ساراپانی پی جائیں گے، لوگ ان سے بچنے کے لیے بھاگیں گے، وہ اپنے تیرآسمان کی طرف پھینکیں گے، تیر خون میں ڈوبے ہوئے واپس آئیں گے، وہ کہیں گے کہ ہم زمین والوں پر غالب آگئے اور آسمان والے سے بھی ہم قوت وبلندی میں بڑھ گئے (یعنی اللہ تعالیٰ سے)پھر اللہ تعالیٰ ان کی گردنوں میں ایک کیڑا پیدا کردے گا جس سے وہ مرجائیں گے، آپ نے فرمایا:’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے ، زمین کے جانور ان کا گوشت کھاکھاکر موٹے ہوجائیں گے اور اینٹھتے پھریں گے ‘‘۲؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف اسی سند سے ایسے ہی جانتے ہیں۔
وضاحت: ۱؎ : کیونکہ اس نے اس بار «إن شاء اللہ» کہا ہو گا، پہلے وہ ایسا کہنا بھول جایا کرے گا کیونکہ اللہ کی یہی مصلحت ہو گی۔ ۲؎ : مؤلف یہ حدیث ارشاد باری : «إن يأجوج ومأجوج مفسدون في الأرض» (الکہف : ۹۴) کی تفسیر میں لائے ہیں۔