You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَازِعِ قَالَ حَدَّثَنِي شَيْخٌ مِنْ بَنِي مُرَّةَ قَالَ قَدِمْتُ الْكُوفَةَ فَأُخْبِرْتُ عَنْ بِلَالِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ فَقُلْتُ إِنَّ فِيهِ لَمُعْتَبَرًا فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ مَحْبُوسٌ فِي دَارِهِ الَّتِي قَدْ كَانَ بَنَى قَالَ وَإِذَا كُلُّ شَيْءٍ مِنْهُ قَدْ تَغَيَّرَ مِنْ الْعَذَابِ وَالضَّرْبِ وَإِذَا هُوَ فِي قُشَاشٍ فَقُلْتُ الْحَمْدُ لِلَّهِ يَا بِلَالُ لَقَدْ رَأَيْتُكَ وَأَنْتَ تَمُرُّ بِنَا تُمْسِكُ بِأَنْفِكَ مِنْ غَيْرِ غُبَارٍ وَأَنْتَ فِي حَالِكَ هَذَا الْيَوْمَ فَقَالَ مِمَّنْ أَنْتَ فَقُلْتُ مِنْ بَنِي مُرَّةَ بْنِ عَبَّادٍ فَقَالَ أَلَا أُحَدِّثُكَ حَدِيثًا عَسَى اللَّهُ أَنْ يَنْفَعَكَ بِهِ قُلْتُ هَاتِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي أَبُو بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَبِي مُوسَى أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُصِيبُ عَبْدًا نَكْبَةٌ فَمَا فَوْقَهَا أَوْ دُونَهَا إِلَّا بِذَنْبٍ وَمَا يَعْفُو اللَّهُ عَنْهُ أَكْثَرُ قَالَ وَقَرَأَ وَمَا أَصَابَكُمْ مِنْ مُصِيبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ أَيْدِيكُمْ وَيَعْفُو عَنْ كَثِيرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ
Narrated 'Ubaidullah bin Al-Wazi': A Shaikh from Banu Murrah narrated to me, he said: 'I arrived in Al-Kufah and was informed about Bilal bin Abi Burdah so I said: Indeed there is a lesson in him so I went to him while he was imprisoned in his home, which he had built.' He said: 'After everything that had happened to him he had changed due to the punishment and the beatings, and now he was living in isolation. So I said: All praise is due to Allah O Bilal! I have seen you passing you by us holding your nose, and it was not from the dust! And today you are in this state.' So he said: 'Where are you from?' I said: 'From Banu Murrah bin 'Abbad.' So he said: 'Shall I not narrate a Hadith to you, perhaps Allah will benefit you by it?' I said: 'Go ahead.' He said: 'My father, Abu Burdah narrated from his father Abu Musa, that the Messenger of Allah (ﷺ) said: No worshiper suffers a calamity nor what is worse than that or less, except due to a sin, and what Allah pardons as a result of it is more. He (Abu Musa) said: And he recited: And whatever misfortune befalls you, it is because of what your hands have earned (42:30).
بنی مرہ کے ایک شیخ کہتے ہیں کہ میں کوفہ آیا مجھے بلال بن ابوبردہ ۱؎ کے حالات کا علم ہواتومیں نے (جی میں ) کہاکہ ان میں عبرت وموعظت ہے، میں ان کے پاس آیا، وہ اپنے اس گھر میں محبوس ومقید تھے جسے انہوں نے خود (اپنے عیش وآرام کے لیے) بنوایاتھا، عذاب اور مارپیٹ کے سبب ان کی ہرچیز کی صورت وشکل بدل چکی تھی، وہ چیتھڑا پہنے ہوئے تھے، میں نے کہا: اے بلال! تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں ، میں نے آپ کواس وقت بھی دیکھاہے جب آپ بغیر دھول اور گردوغبار کے (نزاکت ونفاست سے) ناک پکڑ کر ہمارے پاس سے گزرجاتے تھے، اور آج آپ اس حالت میں ہیں ہو؟ انہوں نے کہا: تم کس قبیلے سے تعلق رکھتے ہو؟ میں نے کہا: نبی مرہ بن عباد سے، انہوں نے کہا: کیا میں تم سے ایک ایسی حدیث نہ بتاؤں جس سے امید ہے کہ اللہ تمہیں اس سے فائدہ پہنچائے گا، میں نے کہا: پیش فرمائیے، انہوں نے کہا: مجھ سے میرے باپ ابوبردہ نے بیان کیااوروہ اپنے باپ ابوموسیٰ اشعری سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کسی بندے کو چھوٹی یا بڑی جو بھی مصیبت پہنچتی ہے اس کے گناہ کے سبب ہی پہنچتی ہے، اور اللہ اس کے جن گناہوں سے درگزر فرمادیتاہے وہ تو بہت ہوتے ہیں۔ پھر انہوں نے آیت پڑھی{وَمَا أَصَابَکُم مِّن مُّصِیبَۃٍ فَبِمَا کَسَبَتْ أَیْدِیکُمْ وَیَعْفُو عَن کَثِیرٍ}(الشوری:30) پڑھی ۲؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے،اور ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
وضاحت: ۱؎ : یہ ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کے پوتے تھے، بصرہ کے قاضی تھے، بڑے متکبر اور ظالم تھے، کسی وجہ سے قید کر دیئے گئے تھے۔ ۲؎ : تمہیں جو بھی مصیبت پہنچتی ہے وہ تمہارے ہاتھوں کی کمائی کے سبب سے پہنچتی ہے، اور بہت سے گناہ تو وہ (یونہی) معاف کر دیتا ہے، یعنی ان کی وجہ سے مصیبت میں نہیں ڈالتا (الشوریٰ : ۳۰)۔