You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَعِيدٍ الْكِنْدِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَيَّاةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ ابْنِ أَخِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ قَالَ لَمَّا أُرِيدَ عُثْمَانُ جَاءَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ فَقَالَ لَهُ عُثْمَانُ مَا جَاءَ بِكَ قَالَ جِئْتُ فِي نَصْرِكَ قَالَ اخْرُجْ إِلَى النَّاسِ فَاطْرُدْهُمْ عَنِّي فَإِنَّكَ خَارِجٌ خَيْرٌ لِي مِنْكَ دَاخِلٌ فَخَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلَامٍ إِلَى النَّاسِ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ كَانَ اسْمِي فِي الْجَاهِلِيَّةِ فُلَانٌ فَسَمَّانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ اللَّهِ وَنَزَلَ فِيَّ آيَاتٌ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ نَزَلَتْ فِيَّ وَشَهِدَ شَاهِدٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى مِثْلِهِ فَآمَنَ وَاسْتَكْبَرْتُمْ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ وَنَزَلَتْ فِيَّ قُلْ كَفَى بِاللَّهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ وَمَنْ عِنْدَهُ عِلْمُ الْكِتَابِ إِنَّ لِلَّهِ سَيْفًا مَغْمُودًا عَنْكُمْ وَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ قَدْ جَاوَرَتْكُمْ فِي بَلَدِكُمْ هَذَا الَّذِي نَزَلَ فِيهِ نَبِيُّكُمْ فَاللَّهَ اللَّهَ فِي هَذَا الرَّجُلِ أَنْ تَقْتُلُوهُ فَوَاللَّهِ إِنْ قَتَلْتُمُوهُ لَتَطْرُدُنَّ جِيرَانَكُمْ الْمَلَائِكَةَ وَلَتَسُلُّنَّ سَيْفَ اللَّهِ الْمَغْمُودَ عَنْكُمْ فَلَا يُغْمَدُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ قَالَ فَقَالُوا اقْتُلُوا الْيَهُودِيَّ وَاقْتُلُوا عُثْمَانَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رَوَاهُ شُعَيْبُ بْنُ صَفْوَانَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ ابْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ
Narrated 'Abdul-Malik bin 'Umair: from the nephew of 'Abdullah bin Salam who said: When they were after 'Uthman, 'Abdullah bin Salam came, and 'Uthman said to him: 'What did you come for?' He said: 'I came to assist you.' He said: 'Go to the people to repel their advances against me. For verily your going is better to me than your entering here.' He said: So 'Abdullah bin Salam went to the people and said: 'O you people! During Jahiliyyah I was named so-and-so, then the Messenger of Allah (ﷺ) named me 'Abdullah, and some Ayat from the Book of Allah were revealed about me. (The following) was revealed about me: 'A witness from among the Children of Isra'il has testified to something similar, and believed while you rejected. Verily, Allah does not guide the wrongdoing people. (46:10) And (the following) was revealed about me: 'Sufficient as a witness between me and you is Allah, and those too who have knowledge of the Scripture. (13:43) Allah has sheathed the sword from you and the angels are your neighbors in this city of yours, the one in which the Revelation came to your Prophet. But by Allah! (Fear) Allah regarding this man; if you kill him, then by Allah! If you kill him, then you will cause the angels to remove your goodness from you, and to raise Allah's sheathed sword against you, such that it will never be sheathed again until the Day of Resurrection.' He said: They said: 'Kill the Jew and kill 'Uthman.'
عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے بھتیجے کہتے ہیں کہ جب عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو جان سے مارڈالنے کا ارادہ کرلیاگیا تو عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ ان کے پاس آئے ، عثمان نے ان سے کہا: تم کس مقصد سے یہاں آئے ہو؟ انہوں نے کہا: میں آپ کی مدد میں(آپ کو بچانے کے لیے) آیاہوں، انہوں نے کہا: تم لوگوں کے پاس جاؤ اور انہیں مجھ سے دور ہٹا دو ، تمہارا میرے پاس رہنے سے باہر رہنا زیادہ بہتر ہے، چنانچہ عبداللہ بن سلام لوگوں کے پاس آئے اور انہیں مخاطب کرکے کہا: لوگو! میرانام جاہلیت میں فلاں تھا (یعنی حصین)پھر رسول اللہ ﷺ نے میرانام عبداللہ رکھا ، میرے بارے میں کتاب اللہ کی کئی آیات نازل ہوئیں ، میرے بارے میں آیت: { وَشَہِدَ شَاہِدٌ مِّن بَنِی إِسْرَائِیلَ عَلَی مِثْلِہِ فَآمَنَ وَاسْتَکْبَرْتُمْ إِنَّ اللَّہَ لا یَہْدِی الْقَوْمَ الظَّالِمِینَ } (الأحقاف :10) ۱؎ اور میرے ہی حق میں { شَہِیدًا بَیْنِی وَبَیْنَکُمْ وَمَنْ عِندَہُ عِلْمُ الْکِتَابِ} (الرعد:43) ۲؎ آیت اتری ہے،بیشک اللہ کے پاس ایسی تلوار ہے جو تمہیں نظر نہیں آتی ، بیشک تمہارے اس شہر میں جس میں تمہارے بنی بھیجے گئے، فرشتے تمہارے پڑوسی ہیں، تو ڈرو اللہ سے، ڈرو اللہ سے اس شخص (عثمان) کے قتل کردینے سے،قسم ہے اللہ کی اگر تم لوگوں نے انہیں قتل کرڈالا تو تم اپنے پڑوسی فرشتوں کو اپنے سے دور کردو گے (بھگادوگے) اور اللہ کی وہ تلوار جو تمہاری نظروں سے پوشیدہ ہے تمہارے خلاف سونت دی جائے گی، پھر وہ قیامت تک میان میں ڈالی نہ جاسکے گی، راوی کہتے ہیں:لوگوں نے (عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بات سن کر) کہا: اس یہودی کو قتل کردو، اور عثمان رضی اللہ عنہ کو بھی مار ڈالو قتل کردو۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،۲- اس حدیث کو شعیب بن صفوان نے عبدالملک بن عمیر سے اورعبدالملک بن عمیرنے ابن محمد بن عبداللہ بن سلام سے اورابن محمد نے اپنے دادا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۵۳۴۴)