You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدَةَ بْنِ أَبِي لُبَابَةَ وَعَاصِمٍ هُوَ ابْنُ بَهْدَلَةَ سَمِعَا زِرَّ بْنَ حُبَيْشٍ وَزِرُّ بْنُ حُبَيْشٍ يُكْنَى أَبَا مَرْيَمَ يَقُولُ قُلْتُ لِأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ إِنَّ أَخَاكَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ مَنْ يَقُمْ الْحَوْلَ يُصِبْ لَيْلَةَ الْقَدْرِ فَقَالَ يَغْفِرُ اللَّهُ لِأَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ لَقَدْ عَلِمَ أَنَّهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ وَأَنَّهَا لَيْلَةُ سَبْعٍ وَعِشْرِينَ وَلَكِنَّهُ أَرَادَ أَنْ لَا يَتَّكِلَ النَّاسُ ثُمَّ حَلَفَ لَا يَسْتَثْنِي أَنَّهَا لَيْلَةُ سَبْعٍ وَعِشْرِينَ قَالَ قُلْتُ لَهُ بِأَيِّ شَيْءٍ تَقُولُ ذَلِكَ يَا أَبَا الْمُنْذِرِ قَالَ بِالْآيَةِ الَّتِي أَخْبَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ بِالْعَلَامَةِ أَنَّ الشَّمْسَ تَطْلُعُ يَوْمَئِذٍ لَا شُعَاعَ لَهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
Zirr bin Hubaish [and Zirr bin Hubaish’s Kunyah is Abu Mariam] said: “I said to Ubayy bin Ka’b: ‘Your brother Abdullah bin Mas’ud says: “Whoever stands (in voluntary prayer) the whole year, then he will have reached the Night of Al-Qadr.’” So he said: ‘May Allah forgive Abu Abdur-Rahman. He knows that is during the last ten (nights) of Ramadan, and that it is the night of the twenty-seventh. But he wanted the people to not rely upon that.’ Then he uttered an oath, that without exception it is on the night of the twenty-seventh.” He said: “I said to him: ‘Why is it that you say that O Abu Al-Mindhir?’ He said: “By the sign or indication which the Messenger of Allah informed us of: ‘That the sun rises on that day having no beams with it.’”
زر بن حبیش (جن کی کنیت ابومریم ہے) کہتے ہیں: میں نے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے کہا آپ کے بھائی عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جو سال بھر (رات کو) کھڑے ہوکر صلاتیں پڑھتارہے وہ لیلۃ القدر پالے گا،ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ ابوعبدالرحمن کی مغفرت فرمائے ( ابوعبدالرحمن ، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی کنیت ہے) انہیں معلوم ہے کہ شب قدر رمضان کی آخری دس راتوں میں ہے اور انہیں یہ بھی معلوم ہے کہ وہ رمضان کی ستائیسویں (۲۷) رات ہے، لیکن وہ چاہتے تھے کی لوگ اسی ایک ستائیسویں( ۲۷) رات پر بھروسہ کرکے نہ بیٹھ رہیں کہ دوسری راتوں میں عبادت کرنے اور جاگنے سے باز آجائیں ، بغیر کسی استثناء کے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے قسم کھاکر کہا:(شب قدر) یہ (۲۷) رات ہی ہے، زربن حبیش کہتے ہیں : میں نے ان سے کہا: ابوالمنذر! آپ ایسا کس بنیاد پر کہہ رہے ہیں؟ انہوں نے کہا: اس آیت اور نشانی کی بنا پر جو رسول اللہ ﷺ نے ہمیں بتائی ہے (یہاں راوی کو شک ہوگیا ہے کہ انہوں نے بالآیۃ کا لفظ استعمال کیا یا بالعلامۃ کا آپ نے علامت یہ بتائی (کہ ۲۷ویں شب کی صبح ) سورج طلوع تو ہوگا لیکن اس میں شعاع نہ ہوگی ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔