You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي الْوَرْدِ عَنْ اللَّجْلَاجِ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَدْعُو يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ تَمَامَ النِّعْمَةِ فَقَالَ أَيُّ شَيْءٍ تَمَامُ النِّعْمَةِ قَالَ دَعْوَةٌ دَعَوْتُ بِهَا أَرْجُو بِهَا الْخَيْرَ قَالَ فَإِنَّ مِنْ تَمَامِ النِّعْمَةِ دُخُولَ الْجَنَّةِ وَالْفَوْزَ مِنْ النَّارِ وَسَمِعَ رَجُلًا وَهُوَ يَقُولُ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ فَقَالَ قَدْ اسْتُجِيبَ لَكَ فَسَلْ وَسَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا وَهُوَ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الصَّبْرَ فَقَالَ سَأَلْتَ اللَّهَ الْبَلَاءَ فَسَلْهُ الْعَافِيَةَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
Mu`adh bin Jabal narrated that the Prophet (ﷺ) heard a man supplicating, saying: O Allah! Verily, I ask You for the bounty's completion (Allāhumma, innī as'aluka tamāman-ni`mah). So he (ﷺ) said: What thing is the bounty's completion? He said: A supplication that I made, that I hope for good by it. He (ﷺ) said: Indeed, part of the bounty's completion is the entrance into Paradise, and salvation from the Fire. And he (ﷺ) heard a man while he was saying: O Possessor of Majesty and Honor (Yā Dhal-Jalāli wal-Ikrām) So he (ﷺ) said: You have been responded to, so ask. And the Prophet (ﷺ) heard a man while he was saying: O Allah, indeed, I ask You for patience (Allāhumma, innī as'alukaṣ-ṣabr) He (ﷺ) said: You have asked Allah for trial, so ask him for Al-`Āfiyah.
معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ایک شخص کو دعا مانگتے ہوئے سنا وہ کہہ رہاتھا: اے اللہ! میں تجھ سے نعمت تامہ مانگ رہاہوں، آپ نے اس شخص سے پوچھا: نعمت تامہ کیا چیز ہے؟ اس شخص نے کہا: میں نے ایک دعامانگی ہے اور مجھے امید ہے کہ مجھے اس سے خیر حاصل ہوگی، آپ نے فرمایا: بے شک نعمت تامہ میں جنت کا دخول اور جہنم سے نجات دونوں آتے ہیں۔آپ نے ایک اور آدمی کو (بھی ) دعا مانگتے ہوئے سنا، وہ کہہ رہاتھا: یا ذا الجلال والا کرام آپ نے فرمایا: تیری دعا قبول ہوئی تومانگ لے (جو تجھے مانگنا ہو) آپ نے ایک شخص کوسناوہ کہہ رہاتھا، اے اللہ ! میں تجھ سے صبر مانگتاہوں، آپ نے فرمایا: تو نے اللہ سے بلا ما نگی ہے اس لیے تو عافیت بھی مانگ لے ۔اس سندسے بھی اسماعیل بن ابراہیم نے جریری سے اسی سند کے ساتھ اسی طرح کی حدیث روایت کی ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۱۱۳۵۸)، و مسند احمد (۵/۲۳۵)