You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ إِنَّكُمْ تَعُدُّونَ الْآيَاتِ عَذَابًا وَإِنَّا كُنَّا نَعُدُّهَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَرَكَةً لَقَدْ كُنَّا نَأْكُلُ الطَّعَامَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَسْمَعُ تَسْبِيحَ الطَّعَامِ قَالَ وَأُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِإِنَاءٍ فَوَضَعَ يَدَهُ فِيهِ فَجَعَلَ الْمَاءُ يَنْبُعُ مِنْ بَيْنِ أَصَابِعِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيَّ عَلَى الْوَضُوءِ الْمُبَارَكِ وَالْبَرَكَةُ مِنْ السَّمَاءِ حَتَّى تَوَضَّأْنَا كُلُّنَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
Narrated 'Abdullah: You consider the signs to be punishment, whereas we used to think of them as a blessing during the time of the Messenger of Allah (ﷺ). We used to eat food with the Prophet (ﷺ) and we would hear the food's Tasbih. He said: And the Prophet (ﷺ) was brought a container, so he put his hand it in, and the water began to spring from between his fingers. So the Prophet (ﷺ) said: 'Hasten to the blessed Wudu and the blessing from the heavens' until all of had performed Wudu.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : تم لوگ اللہ کی نشانیوں کو عذاب سمجھتے ہو اور ہم رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں اسے برکت سمجھتے تھے، ہم نبی اکرم ﷺ کے ساتھ کھانا کھاتے تھے اور ہم کھانے کو تسبیح پڑھتے سنتے تھے، نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک برتن لایاگیا اس میں آپ نے اپنا ہاتھ رکھا تو آپ کی انگلیوں کے بیچ سے پانی ابلنے لگا، پھر نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: آو ٔ اس برکت پانی سے وضو کرو اور یہ با برکت آسمان سے نازل ہورہی ہے، یہاں تک کہ ہم سب نے وضو کرلیا۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المناقب ۲۵ (۳۵۷۹) (تحفة الأشراف : ۹۴۵۴)، وسنن الدارمی/المقدمة ۵ (۳۰)، و مسند احمد (۱/۴۶۰)