You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ نُودِيَ فِي الْجَنَّةِ يَا عَبْدَ اللَّهِ هَذَا خَيْرٌ فَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّلَاةِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الصَّلَاةِ وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الْجِهَادِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الْجِهَادِ وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّدَقَةِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الصَّدَقَةِ وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصِّيَامِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الرَّيَّانِ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي مَا عَلَى مَنْ دُعِيَ مِنْ هَذِهِ الْأَبْوَابِ مِنْ ضَرُورَةٍ فَهَلْ يُدْعَى أَحَدٌ مِنْ تِلْكَ الْأَبْوَابِ كُلِّهَا قَالَ نَعَمْ وَأَرْجُو أَنْ تَكُونَ مِنْهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
Narrated Abu Hurairah: that the Messenger of Allah (ﷺ) said: Whoever spends a pair of things in the path of Allah, he will be called in Paradise: 'O Worshiper of Allah, this is good.' And whoever is among the people of Salat, he will be called from the gate of Salat, and whoever was among from the people of Jihad, he will be called from the gate of Jihad. And whoever was among the people of charity, then he will be called from the gate of charity, and whoever was from the people of fasting, then he will be called from the gate of Ar-Rayyan. So Abu Bakr said: May my father and mother be ransomed for you! The one who is called from these gates will be free of all worries. But will anyone be called from all of those gates? He (ﷺ) said: Yes, and I hope that you are among them.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص اللہ کی راہ میں جوڑا خرچ کرے گا اسے جنت میں پکاراجائے گا کہ اے اللہ کے بندے ! یہ وہ خیر ہے ( جسے تیرے لیے تیار کیاگیا ہے) تو جو اہل صلاۃ میں سے ہوگا اسے صلاۃ کے دروازے سے پکارا جائے گا، اور جو اہل جہاد میں سے ہوگا اسے جہاد کے دروازے سے پکارا جائے گا، اورجو اہل صدقہ میں سے ہوگا اسے صدقہ کے دروازے سے پکارا جائے گا، اورجو اہل صیام میں سے ہوگا، وہ باب ریان سے پکارا جائے گا، اس پر ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر فداہوں ، اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ کسی کو ان سارے دروازوں سے پکارا جائے (اس لیے کہ ایک دروازے سے داخل ہو جانا کافی ہے) مگر کیا کوئی ایسا بھی ہوگا جو ان سبھی دروازوں سے پکارا جائے گا؟ آپ نے فرمایا: ہاں، اور مجھے امید ہے کہ تم انہیں میں سے ہوگے۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصوم ۴ (۱۸۹۷)، والجھاد ۳۷ (۲۸۴۱)، وبدء الخلق ۶ (۳۲۱۶)، وفضائل الصحابة ۵ (۳۶۶۶)، صحیح مسلم/الزکاة ۲۷ (۱۰۲۷)، سنن النسائی/الصیام ۴۳ (۲۲۴۰)، والزکاة ۱ (۲۴۴۱)، والجھاد ۲۰ (۳۱۳۷) (تحفة الأشراف : ۱۲۲۷۹)، وط/الجھاد ۱۹ (۴۹)، و مسند احمد (۲/۲۶۸، ۳۳۶)