You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ هُوَ الْبَطِينُ وَهُوَ ابْنُ أَبِي عِمْرَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ أَيَّامٍ الْعَمَلُ الصَّالِحُ فِيهِنَّ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ مِنْ هَذِهِ الْأَيَّامِ الْعَشْرِ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ مِنْ ذَلِكَ بِشَيْءٍ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ
Ibn Abbas narrated that : the Messenger of Allah said: There are no days in which righteous deeds are more beloved to Allah than those ten days. They said: O Messenger of Allah! Not even Jihad in Allah Cause? The Messenger of Allah said: Not even Jihad in Allah's Cause, unless a man were to out with his self and his wealth and not return from that with anything.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ذی الحجہ کے دس دنوں کے مقابلے میں دوسرے کوئی ایام ایسے نہیں جن میں نیک عمل اللہ کوان دنوں سے زیادہ محبوب ہوں، لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ! اللہ کی راہ میں جہادکرنابھی نہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: اللہ کی راہ میں جہادکرنابھی نہیں، سوائے اس مجاہد کے جو اپنی جان اور مال دونوں لے کراللہ کی راہ میں نکلاپھرکسی چیز کے ساتھ واپس نہیں آیا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ابن عباس رضی اللہ عنہما کی حدیث حسن صحیح غریب ہے،۲- اس باب میں ابن عمر، ابوہریرہ، عبداللہ بن عمرو بن العاص اورجابر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/العیدین ۱۱ (۹۶۹)، سنن ابی داود/ الصیام ۶۱ (۲۴۳۷)، سنن ابن ماجہ/الصیام ۳۹ (۱۷۲۷)، (تحفة الأشراف : ۵۶۱۴)، مسند احمد (۱/۲۲۴)، سنن الدارمی/الصوم ۵۲ (۱۸۱۴)