You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ ابْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ يُزَاحِمُ عَلَى الرُّكْنَيْنِ زِحَامًا مَا رَأَيْتُ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُهُ فَقُلْتُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّكَ تُزَاحِمُ عَلَى الرُّكْنَيْنِ زِحَامًا مَا رَأَيْتُ أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُزَاحِمُ عَلَيْهِ فَقَالَ إِنْ أَفْعَلْ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ مَسْحَهُمَا كَفَّارَةٌ لِلْخَطَايَا وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ مَنْ طَافَ بِهَذَا الْبَيْتِ أُسْبُوعًا فَأَحْصَاهُ كَانَ كَعِتْقِ رَقَبَةٍ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ لَا يَضَعُ قَدَمًا وَلَا يَرْفَعُ أُخْرَى إِلَّا حَطَّ اللَّهُ عَنْهُ خَطِيئَةً وَكَتَبَ لَهُ بِهَا حَسَنَةً قَالَ أَبُو عِيسَى وَرَوَى حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ ابْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ نَحْوَهُ وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ
Ibn Ubaid bin Umair narrated from his father: Ibn Umar was clinging on the two corners (in a manner that I had not seen any of the Companions of the Prophet doing) so I said: 'O Abu Abdur-Rahman! You are clinging on the two corners in a manner that I have not seen any of the Companions of the Prophet clining.' So he said: 'I do it because I heard the Messenger of Allah saying: Touching them atones for sins. And I heard him saying: Whoever performs Tawaf around this House seven times and he keeps track of it, then it is as if he freed a slave. And I heard him saying: One foot is not put down, nor another raised except that Allah removes a sin from him and records a good merit for him.
عبید بن عمیر کہتے ہیں: ابن عمر رضی اللہ عنہا حجراسوداوررکن یمانی پرایسی بھیڑلگاتے تھے جو میں نے صحابہ میں سے کسی کو کرتے نہیں دیکھا۔ تومیں نے پوچھا: ابوعبدالرحمن ! آپ دونوں رکن پرایسی بھیڑلگاتے ہیں کہ میں نے صحابہ میں سے کسی کو ایسا کرتے نہیں دیکھا؟ توانہوں نے کہا: اگر میں ایساکرتاہوں تو اس لیے کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے سناہے: ان پر ہاتھ پھیر نا گناہوں کا کفارہ ہے۔اور میں نے آپ کو فرماتے سناہے: جس نے اس گھر کاطواف سات مرتبہ (سات چکر) کیا اور اسے گنا، تو یہ ایسے ہی ہے گویا اس نے ایک غلام آزاد کیا۔ اور میں نے آپ کو فرماتے سناہے: وہ جتنے بھی قدم رکھے اور اٹھائے گا اللہ ہرایک کے بدلے اس کی ایک غلطی معاف کرے گا اورایک نیکی لکھے گا ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن ہے،۲- حماد بن زید نے بطریق : عطا بن السائب، عن ابن عبید بن عمیر، عن ابن عمر روایت کی ہے اوراس میں انہوں نے ابن عبیدکے باپ کے واسطے کا ذکرنہیں کیاہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۷۳۱۷)