You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ، صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، -قَالَ إِبْرَاهِيمُ:- فَلَا أَدْرِي زَادَ أَمْ نَقَصَ! فَلَمَّا سَلَّمَ قِيلَ لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَحَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْءٌ؟ قَالَ: >وَمَا ذَاكَ؟<، قَالُوا: صَلَّيْتَ كَذَا وَكَذَا، فَثَنَى رِجْلَهُ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ، فَسَجَدَ بِهِمْ سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ، فَلَمَّا انْفَتَلَ, أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-، فَقَالَ: >إِنَّهُ لَوْ حَدَثَ فِي الصَّلَاةِ شَيْءٌ أَنْبَأْتُكُمْ بِهِ، وَلَكِنْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أَنْسَى كَمَا تَنْسَوْنَ، فَإِذَا نَسِيتُ فَذَكِّرُونِي<، وَقَال:َ >إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ, فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ، فَلْيُتِمَّ عَلَيْهِ، ثُمَّ لِيُسَلِّمْ، ثُمَّ لِيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ.
Narrated Abdullah ibn Masud: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم offered prayer. The version of the narrator Ibrahim goes: I do not know whether he increased or decreased (the rak'ahs of prayer). When he gave the salutation, he was asked: Has something new happened in the prayer, Messenger of Allah? He said: What is it? They said: You prayed so many and so many (rak'ahs). He then relented his foot and faced the Qiblah and made two prostrations. He then gave the salutation. When he turned away (finished the prayer), he turned his face to us and said: Had anything new happened in prayer, I would have informed you. I am only a human being and I forget just as you do; so when I forget, remind me, and when any of you is in doubt about his prayer he should aim at what is correct, and complete his prayer in that respect, then give the salutation and afterwards made two prostrations.
سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھائی ‘ ابراہیم نے کہا معلوم نہیں اس میں کوئی کمی کر دی یا بیشی ۔ جب سلام پھیرا تو آپ ﷺ سے کہا گیا : اے اﷲ کے رسول ! کیا نماز کے متعلق کوئی نیا حکم آیا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” کیا ہوا ؟ “ کہنے لگے کہ آپ نے ایسے ایسے نماز پڑھائی ہے ۔ تو آپ ﷺ نے اپنا پاؤں موڑا ‘ قبلہ رخ ہوئے اور انہیں دو سجدے کرائے ‘ پھر سلام پھیرا ۔ جب پھرے تو ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا ” بلاشبہ اگر نماز کے متعلق کوئی نیا حکم آتا تو میں تمہیں بتلا دیتا ‘ لیکن میں بشر ہوں ‘ ویسے ہی بھولتا ہوں جیسے تم بھولتے ہو ۔ جب میں بھول جاؤں تو مجھے یاد کرا دیا کرو ۔ “ اور فرمایا ” جب کسی کو نماز میں شک ہو جائے تو چاہیئے کہ غور کرے کہ ٹھیک کیا ہے اور اسی پر اپنی نماز کو مکمل کرے ‘ پھر سلام پھیرے پھر دو سجدے کرے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الصلاة ۳۱ (۴۰۱)، الإیمان ۱۵ (۶۶۷۱)، صحیح مسلم/المساجد ۱۹ (۵۷۲)، سنن النسائی/السہو ۲۵ (۱۲۴۴)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ۱۳۳ (۱۲۱۲)، (تحفة الأشراف: ۹۴۵۱)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۳۷۹، ۴۱۹، ۴۳۸، ۴۵۵) (صحیح)