You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا عِيَاضٌ ح، وحَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِلَالِ بْنِ عِيَاضٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ، فَلَمْ يَدْرِ زَادَ أَمْ نَقَصَ! فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ قَاعِدٌ، فَإِذَا أَتَاهُ الشَّيْطَانُ، فَقَالَ: إِنَّكَ قَدْ أَحْدَثْتَ, فَلْيَقُلْ: كَذَبْتَ, إِلَّا مَا وَجَدَ رِيحًا بِأَنْفِهِ، أَوْ صَوْتًا بِأُذُنِهِ<. وَهَذَا لَفْظُ حَدِيثِ أَبَانَ. قَالَ أَبو دَاود: وقَالَ مَعْمَرٌ وَعَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ: عِيَاضُ بْنُ هِلَالٍ. وقَالَ الْأَوْزَاعِيُّ: عِيَاضُ بْنُ أَبِي زُهَيْرٍ.
Narrated Abu Saeed al-Khudri: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: When one of you prays, and he does not know whether he prayed more or less rak'ahs (than those prescribed by the Shari'ah), he should perform two prostrations while he is sitting. If the devil comes to him, and tells him (suggests him): You have been defiled, he should say: You have told a lie, except that he feels smell with his nose, or sound with his ears (then his ablution will break). These are the wording; of the tradition reported by Aban. Abu Dawud said: Mamar and Abi bin al-Mubarak mentioned the name Iyad bin Hilal and al-Awzai mentioned the name of Iyad bin Abi Zuhair.
سیدنا ابو سعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے اور اسے معلوم نہ رہے کہ زیادہ پڑھی ہے یا کم ، تو اسے چاہیئے کہ جب وہ بیٹھا ہوا ہو تو دو سجدے کر لے ۔ اور جب شیطان اس کے پاس آئے اور کہے کہ تو بے وضو ہو گیا ہے تو اسے چاہیئے کہ کہے تو نے جھوٹ کہا ہے ، الا یہ کہ ناک سے بو محسوس کرے یا کان کے آواز سنے ۔ “ اور یہ لفظ ابان کی روایت کے ہیں ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ معمر اور علی بن مبارک نے ( راوی کا نام ) عیاض بن ہلال کہا ہے ، جبکہ اوزاعی ، عیاض بن ابی زہیر کہتے ہیں ۔
وضاحت: ۱؎ : ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی اگلی حدیث دونوں مجمل ہیں، انہیں کی دیگر روایات سے یہ ثابت ہے کہ تلاش و تحری کر کے یقینی پہلو پر بنا کرے، یا ہر حال میں کم پر ہی بنا کرے باقی رکعت پوری کر کے سجدہ سہو کرے ، خالی سجدہ سہو کافی نہیں ہے ، بعض سلف نے کہا ہے : یہ اس کے لئے ہے جس کو ہمیشہ شک ہو جاتا ہے۔ ۲؎ : یعنی اسے یقین ہو جائے کہ حدث ہو گیا ہے تو وضو ٹوٹ جائے گا۔