You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَجَاءٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ حديث، وَعَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: أَخْرَجَ مَرْوَانُ الْمِنْبَرَ فِي يَوْمِ عِيدٍ، فَبَدَأَ بِالْخُطْبَةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ، فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ: يَا مَرْوَانُ! خَالَفْتَ السُّنَّةَ! أَخْرَجْتَ الْمِنْبَرَ فِي يَوْمِ عِيدٍ, وَلَمْ يَكُنْ يُخْرَجُ فِيهِ، وَبَدَأْتَ بِالْخُطْبَةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ! فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ: مَنْ هَذَا؟ قَالُوا: فُلَانُ بْنُ فُلَانٍ، فَقَالَ: أَمَّا هَذَا فَقَدْ قَضَى مَا عَلَيْهِ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُول:ُ >مَنْ رَأَى مُنْكَرًا فَاسْتَطَاعَ أَنْ يُغَيِّرَهُ بِيَدِهِ, فَلْيُغَيِّرْهُ بِيَدِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ, فَبِلِسَانِهِ، فَإِنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِهِ, وَذَلِكَ أَضْعَفُ الْإِيمَانِ<.
Umm Atiyyah said: When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came to Madina, he gathered the women of Ansar in a house, and sent to us (to them) Umar bin al-Khattab. He stood at the door and gave the salutation to us and we returned it (the salutation) to him. Thereupon, he said: I am the messenger of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم to you. He commanded us to bring out the menstruating women and the virgins for both the Eid prayers, and that the Friday prayer is not obligatory on us. He prohibited us to accompany the funeral procession.
سیدنا ابو سعید خدری ؓ نے کہا کہ مروان نے عید کے روز منبر نکلوایا اور نماز سے پہلے خطبہ دینا شروع کیا ۔ ایک شخص کھڑا ہوا اور اس نے کہا : اے مروان ! تم نے سنت کی مخالفت کی ہے ۔ عید کے روز منبر نکلوایا ہے جب کہ اس دن یہ نہ نکالا جاتا تھا اور نماز سے پہلے خطبے سے ابتدا کی ہے ۔ سیدنا ابو سعید خدری ؓ نے پوچھا ، یہ کون ہے ؟ لوگوں نے کہا : یہ فلاں بن فلاں ہے ۔ انہوں نے کہا : اس نے اپنا فریضہ ادا کر دیا ۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سنا ہے آپ ﷺ فر رہے تھے ” ( تم میں سے ) جو کوئی برائی دیکھے اور اسے اپنے ہاتھ سے دور کر سکتا ہو تو ہاتھ سے دور کرے ۔ اگر اس کی استطاعت نہ ہو تو زبان سے یہ کام کرے ، اگر اس کی بھی استطاعت نہ ہو تو دل سے برا جانے ۔ اور یہ کمزور ترین ایمان ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۰۶۸۰)، وقد أخرجہ: (۵/۸۵، ۶/۴۰۸)