You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ قَالَا، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ يَوْمَ الْفِطْرِ فَصَلَّى، فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ، ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ، فَلَمَّا فَرَغَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, نَزَلَ فَأَتَى النِّسَاءَ، فَذَكَّرَهُنَّ -وَهُوَ يَتَوَكَّأُ عَلَى يَدِ بِلَالٍ-، وَبِلَالٌ بَاسِطٌ ثَوْبَهُ, تُلْقِي فِيهِ النِّسَاءُ الصَّدَقَةَ، قَالَ: تُلْقِي الْمَرْأَةُ فَتَخَهَا، وَيُلْقِينَ، وَيُلْقِينَ. وَقَالَ ابْنُ بَكْرٍ فَتَخَتَهَا.
Abu Saeed al-Khudri said: Marwan brought out the pulpit onEidd. He began preaching before the prayer. A man stood and said: You opposed the sunnah, O Marwan. You brought out the pulpit on theEidd, it was not brought out before: and you began preaching before the prayer. Abu Saeed al-Khudri said: Wh is this (man) ? They (people) said: So-and so son of so-and-so. He has performed his duty. I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم say: He who observes and evil deed should change it with his hand if he can do so; if he cannot do, (he should change it) then with his tongue; if he cannot do then (he should change it) with his heart, and that is the weakest degree of the faith.
جناب عطاء ، سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے راوی ہیں کہ میں نے ان کو سنا بیان کرتے تھے کہ نبی کریم ﷺ عید الفطر کے روز کھڑے ہوئے اور نماز پڑھائی ۔ آپ ﷺ نے خطبے سے پہلے نماز سے ابتداء فرمائی پھر لوگوں کو خطبہ دیا ۔ جب اللہ کے نبی کریم ﷺ فارغ ہوئے تو اترے اور عورتوں کے پاس آئے اور انہیں وعظ و نصیحت فرمائی ، آپ ﷺ سیدنا بلال ؓ کے ہاتھ کا سہارا لیے ہوئے تھے اور بلال ؓ اپنا کپڑا پھیلائے ہوئے تھے ۔ عورتیں اس میں اپنے صدقات ڈالتی جاتی تھیں ۔ کوئی اپنی انگوٹھی ڈالتی تھی ، کوئی کچھ اور کوئی کچھ ۔ ابن بکر نے («فتخها » کی بجائے ) «فتختها » کا لفظ استعمال کیا ۔ ( یعنی انگوٹھی )
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الإیمان ۲۰ (۴۹)، سنن الترمذی/الفتن ۱۱ (۲۱۷۲)، سنن النسائی/الإیمان ۱۷ (۵۰۱۱، ۵۰۱۲)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ۱۵۵ (۱۲۷۵)، (تحفة الأشراف: ۴۰۸۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۰، ۲۰، ۴۹، ۵۲، ۵۳، ۵۴، ۹۲)، وأعادہ المصنف فی الملاحم (۴۳۴۰) (صحیح)