You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ نَحْوَهُ، قَالَا: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كِنَانَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي قَالَ أَرْسَلَنِي الْوَلِيدُ بْنُ عُتْبَةَ قَالَ عُثْمَانُ ابْنُ عُقْبَةَ -وَكَانَ أَمِيرَ الْمَدِينَةِ- إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ, أَسْأَلُهُ، عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الِاسْتِسْقَاءِ، فَقَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَبَذِّلًا، مُتَوَاضِعًا، مُتَضَرِّعًا، حَتَّى أَتَى الْمُصَلَّى، زَادَ عُثْمَانُ فَرَقَى عَلَى الْمِنْبَرِ ثُمَّ اتَّفَقَا وَلَمْ يَخْطُبْ خُطَبَكُمْ هَذِهِ، وَلَكِنْ لَمْ يَزَلْ فِي الدُّعَاءِ، وَالتَّضَرُّعِ، وَالتَّكْبِيرِ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَمَا يُصَلِّي فِي الْعِيدِ. قَالَ أَبو دَاود: وَالْإِخْبَارُ لِلنُّفَيْلِيِّ، وَالصَّوَابُ ابْنُ عُقْبَةَ.
Narrated Abdullah ibn Abbas: Ishaq ibn Abdullah ibn Kinanah reported: Al-Walid ibn Utbah or (according to the version of Uthman) al-Walid ibn Uqbah, the then governor of Madina, sent me to Ibn Abbas to ask him about the prayer for rain offered by the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم went out wearing old clothes in a humble and lowly manner until he reached the place of prayer. He then ascended the pulpit, but he did not deliver the sermon as you deliver (usually). He remained engaged in making supplication, showing humbleness (to Allah) and uttering the takbir (Allah is most great). He then offered two rak'ahs of prayer as done on the Eid (festival). Abu Dawud said: This is the version of al-Nufail. What is correct is Ibn Utbah's
جناب اسحاق بن عبداللہ کہتے ہیں کہ مجھے امیر مدینہ ولید بن عتبہ نے ، عثمان نے اس کو ابن عقبہ کہا ، سیدنا ابن عباس ؓ کے ہاں بھیجا کہ میں ان سے رسول اللہ ﷺ کی نماز استسقاء کے متعلق پوچھ کر آؤں ۔ تو انہوں نے بیان کیا : رسول اللہ ﷺ معمولی حالت میں تواضع اور عاجزی کی کیفیت کے ساتھ نکلے ۔ یہاں تک کہ نماز گاہ میں پہنچ گئے ۔ عثمان نے اضافہ کیا کہ آپ ﷺ منبر پر چڑھے ۔ پھر دونوں کا متفقہ بیان ہے : آپ ﷺ نے تمہارے ان خطبوں کی مانند خطبہ نہیں دیا ، بلکہ مسلسل دعا ، اظہار عجز اور تکبیر میں مشغول رہے ۔ پھر دو رکعتیں پڑھیں جیسے کہ عید میں پڑھی جاتی ہیں ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : یہ روایت نفیلی کی ہے ۔ اور ابن عتبہ ( تاء کے ساتھ ) صحیح ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الصلاة ۲۷۸ (۵۵۸)، سنن النسائی/الاستسقاء ۳ (۱۵۰۷)، سنن ابن ماجہ/إقامة ۱۵۳ (۱۲۶۶)، (تحفة الأشراف: ۵۳۵۹)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۲۳۰، ۲۶۹، ۳۵۵) (حسن)