You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: انْكَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ يَكَدْ يَرْكَعُ، ثُمَّ رَكَعَ، فَلَمْ يَكَدْ يَرْفَعُ، ثُمَّ رَفَعَ، فَلَمْ يَكَدْ يَسْجُدُ، ثُمَّ سَجَدَ، فَلَمْ يَكَدْ يَرْفَعُ، ثُمَّ رَفَعَ، فَلَمْ يَكَدْ يَسْجُدُ، ثُمَّ سَجَدَ، فَلَمْ يَكَدْ يَرْفَعُ، ثُمَّ رَفَعَ، وَفَعَلَ فِي الرَّكْعَةِ الْأُخْرَى مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ نَفَخَ فِي آخِرِ سُجُودِهِ، فَقَالَ: >أُفْ، أُفْ<، ثُمَّ قَالَ: >رَبِّ أَلَمْ تَعِدْنِي أَنْ لَا تُعَذِّبَهُمْ وَأَنَا فِيهِمْ! أَلَمْ تَعِدْنِي أَنْ لَا تُعَذِّبَهُمْ وَهُمْ يَسْتَغْفِرُونَ!<. فَفَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ صَلَاتِهِ، وَقَدْ أَمْحَصَتِ الشَّمْسُ... وَسَاقَ الْحَدِيثَ
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: There was an eclipse of the sun in the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم stood up and he was not going to perform bowing till he bowed; and he was not going to raise his head till he raised (after bowing); and he was not going to prostrate himself till he prostrated himself; and he was not going to raise his head till he raised (at the end of prostration); he did similarly in the second rak'ah, he then puffed in the last prostration saying; Fie, Fie! He then said: My Lord, didst Thou not promise me that Thou wouldst not punish them so long as I will remain among them? Didst Thou not promise me that Thou will not punish them so long as they continue to beg pardon of Thee. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم finished the prayer, and the sun was clear. The narrator then narrated the tradition (in full).
سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں سورج گہن لگا تو رسول اللہ ﷺ نے قیام کیا ، ( اتنا لمبا قیام کیا کہ ) لگتا تھا کہ آپ ﷺ رکوع نہیں کریں گے ۔ پھر رکوع کیا ، ( اتنا لمبا رکوع کیا کہ ) لگتا تھا کہ آپ ﷺ رکوع سے سر نہیں اٹھائیں گے پھر سر اٹھایا ، ( اتنا لمبا قیام کیا کہ ) لگتا تھا کہ آپ ﷺ سجدہ نہیں کریں گے پھر سجدہ کیا ، ( اتنا لمبا سجدہ کیا کہ ) لگتا تھا کہ آپ ﷺ سجدے سے سر نہیں اٹھائیں گے پھر سر اٹھایا اور ( اتنی دیر بیٹھے رہے کہ ) لگتا تھا کہ آپ ﷺ سجدہ نہیں کریں گے پھر سجدہ کیا ( اتنا لمبا سجدہ کیا کہ ) لگتا تھا کہ آپ ﷺ سر نہیں اٹھائیں گے پھر سر اٹھایا اور دوسری رکعت میں بھی ایسے ہی کیا ۔ اور آخری سجدے میں زور زور سے سانس لینے لگے اور ” اف ، اف “ کی آواز نکالی اور کہا : ” اے میرے رب ! کیا تو نے مجھ سے وعدہ نہیں کیا ہے کہ جب تک میں ان میں موجود ہوں ان کو عذاب نہیں دے گا ۔ کیا تو نے مجھ سے وعدہ نہیں کیا ہے کہ جب تک یہ استغفار کرتے رہیں گے تو ان کو عذاب نہ دے گا ۔ “ الغرض رسول اللہ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو سورج صاف ہو چکا تھا ، اور حدیث بیان کی ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الکسوف ۱۴ (۱۴۸۳)، ۲۰ (۱۴۹۷)، سنن الترمذی/الشمائل ۴۴ (۳۰۷)، (تحفة الأشراف: ۸۶۳۹)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الکسوف ۳ (۱۰۴۵)، ۸ (۱۰۵۸)، صحیح مسلم/الکسوف ۵ (۹۱۰)، مسند احمد (۲/۱۷۵) (صحیح) (ہر رکعت میں دو رکوع کے ذکر کے ساتھ یہ روایت صحیح ہے، جیسا کہ صحیحین میں مروی ہے )