You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنِي أَبُو زِيَادَةَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادَةَ الْكِنْدِيُّ، عَنْ بِلَالٍ، أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُؤْذِنَهُ بِصَلَاةِ الْغَدَاةِ، فَشَغَلَتْ عَائِشَةُ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا بِلَالًا بِأَمْرٍ سَأَلَتْهُ عَنْهُ، حَتَّى فَضَحَهُ الصُّبْحُ، فَأَصْبَحَ جِدًّا، قَالَ: فَقَامَ بِلَالٌ فَآذَنَهُ بِالصَّلَاةِ، وَتَابَعَ أَذَانَهُ، فَلَمْ يَخْرُجْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا خَرَجَ,صَلَّى بِالنَّاسِ، وَأَخْبَرَهُ أَنَّ عَائِشَةَ شَغَلَتْهُ بِأَمْرٍ سَأَلَتْهُ عَنْهُ حَتَّى أَصْبَحَ جِدًّا، وَأَنَّهُ أَبْطَأَ عَلَيْهِ بِالْخُرُوجِ، فَقَالَ: إِنِّي كُنْتُ رَكَعْتُ رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّكَ أَصْبَحْتَ جِدًّا؟! قَال:َ >لَوْ أَصْبَحْتُ أَكْثَرَ مِمَّا أَصْبَحْتُ لَرَكَعْتُهُمَا، وَأَحْسَنْتُهُمَا وَأَجْمَلْتُهُمَا<.
Narrated Bilal: Ziyadah al-Kindi reported on the authority of Bilal that he (Bilal) came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم to inform him about the dawn prayer. Aishah kept Bilal engaged in a matter which she asked him till the day was bright and it became fairly light. Bilal then stood up and called him to prayer and called him repeatedly. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم did not yet come out. When he came out, he led the people in prayer and he (Bilal) informed him that Aishah had kept him engaged in a matter which she asked him till it became fairly light; hence he became late in reaching him (in time). He (Bilal) said: Messenger of Allah, the dawn became fairly bright. He said: If the dawn became brighter than it is now, I would pray them (the two rak'ahs of the sunnah prayer), offer them well and in a more beautiful manner.
سیدنا بلال ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو نماز فجر کی ( جماعت کا وقت ہو جانے کی ) اطلاع دینے کے لیے آئے تو سیدہ عائشہ ؓا نے اس کو کسی بات میں مشغول کر لیا ، حتیٰ کہ صبح خوب سفید ہو گئی ۔ پھر سیدنا بلال ؓ کھڑے ہوئے اور آپ ﷺ کو خبر دی اور کئی بار خبر دی ، مگر رسول اللہ ﷺ تشریف نہ لائے ، بالآخر جب نکلے تو لوگوں کو نماز پڑھائی ۔ تو بلال ؓ نے آپ ﷺ سے کہا کہ سیدہ عائشہ ؓا نے اس کو باتوں میں لگا لیا تھا اور وہ اس سے کچھ پوچھ رہی تھیں ، حتیٰ کہ خوب صبح ہو گئی اور آپ نے بھی تشریف لانے میں تاخیر کر دی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” میں فجر کی رکعتیں پڑھ رہا تھا ۔ “ کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ نے بہت صبح کر دی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اگر میں اس سے بھی زیادہ صبح کرتا تو میں ان سنتوں کو پڑھتا اور عمدگی اور خوبصورتی سے پڑھتا ۔ “
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۲۰۴۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۶/۱۴) (صحیح)