You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ كُرَيْبٍ -مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ-، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَزْهَرَ، وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ، أَرْسَلُوهُ إِلَى عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: اقْرَأْ عَلَيْهَا السَّلَامَ مِنَّا جَمِيعًا، وَسَلْهَا عَنِ الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ، وَقُلْ: إِنَّا أُخْبِرْنَا أَنَّكِ تُصَلِّينَهُمَا، وَقَدْ بَلَغَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْهُمَا؟ فَدَخَلْتُ عَلَيْهَا، فَبَلَّغْتُهَا مَا أَرْسَلُونِي بِهِ، فَقَالَتْ: سَلْ أُمَّ سَلَمَةَ، فَخَرَجْتُ إِلَيْهِمْ فَأَخْبَرْتُهُمْ بِقَوْلِهَا، فَرَدُّونِي إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ بِمِثْلِ مَا أَرْسَلُونِي بِهِ إِلَى عَائِشَةَ، فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنْهُمَا، ثُمَّ رَأَيْتُهُ يُصَلِّيهِمَا، أَمَّا حِينَ صَلَّاهُمَا,فَإِنَّهُ صَلَّى الْعَصْرَ، ثُمَّ دَخَلَ، وَعِنْدِي نِسْوَةٌ مِنْ بَنِي حَرَامٍ مِنَ الْأَنْصَارِ فَصَلَّاهُمَا، فَأَرْسَلْتُ إِلَيْهِ الْجَارِيَةَ، فَقُلْتُ: قُومِي بِجَنْبِهِ، فَقُولِي لَهُ: تَقُولُ أُمُّ سَلَمَةَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَسْمَعُكَ تَنْهَى عَنْ هَاتَيْنِ الرَّكْعَتَيْنِ، وَأَرَاكَ تُصَلِّيهِمَا؟ فَإِنْ أَشَارَ بِيَدِهِ,فَاسْتَأْخِرِي عَنْهُ، قَالَتْ: فَفَعَلَتِ الْجَارِيَةُ، فَأَشَارَ بِيَدِهِ، فَاسْتَأْخَرَتْ عَنْهُ، فَلَمَّا انْصَرَفَ,قَالَ: >يَا بِنْتَ أَبِي أُمَيَّةَ! سَأَلْتِ عَنِ الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ: إِنَّهُ أَتَانِي نَاسٌ مِنْ عَبْدِ الْقَيْسِ بِالْإِسْلَامِ مِنْ قَوْمِهِمْ، فَشَغَلُونِي عَنِ الرَّكْعَتَيْنِ اللَّتَيْنِ بَعْدَ الظُّهْرِ,فَهُمَا هَاتَانِ<.
Narrated Kuraib, the client of Ibn Abbas: That Abdullah bin Abbas, Abdur-Rahman bin Azhar and al-Miswar bin Makhramah sent him to Aishah, wife of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. They said: Convey our regards to her from all of us and ask her about the two rak'ahs after the Asr prayer, and tell her that we have been informed that she prays them, and we are told that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم prohibited them. I entered upon her and told her that for which they had sent me to her. She said: Ask Umm Salamah. I returned to them (Ibn Abbas and others) and informed them about her opinion. They sent me back to Umm Salamah with the same mission for which they had sent me to Aishah. Umm Salamah said: I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم prohibiting them, but later on I saw him praying them. When he prayed them, he had offered the Asr prayer. He then came to me while a number of women from Banu Haram from the Ansar were sitting with me. He prayed these two rak'ahs. I sent a slave girl to him and I told her: Stand beside him and tell him that Umm Salamah has asked: Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, I heard you prohibiting these two rak'ahs (after the afternoon prayer) but I see you praying them yourself. If he makes a sign with his hand, step backward from him. The slave girl did so. When he finished prayer, he said: O daughter of Abu Umayyah, you asked about the praying of two rak'ahs after the Asr prayer, in fact, some people of Abd al-Qais has come to me with the news that their people had embraced Islam. They hindered me from praying the two rak'ahs after Zuhr prayer. It is those two rak'ahs (which I offered after the Asr prayer)
جناب کریب مولیٰ ابن عباس سے مروی ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ ، عبدالرحمٰن بن ازہر اور مسور بن مخرمہ ؓ نے مجھے نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ سیدہ عائشہ ؓا کی خدمت میں بھیجا اور کہا کہ انہیں ہم سب کی طرف سے سلام کہنا اور ان سے عصر کے بعد دو رکعتوں کا مسئلہ پوچھنا اور کہنا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ آپ یہ رکعتیں پڑھتی ہیں جب کہ ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے منع فرمایا ہے ۔ چنانچہ میں ( یعنی کریب ) ان کی خدمت میں حاضر ہوا اور وہ سب بات پہنچائی جو انہوں نے مجھ سے کہی تھی تو سیدہ عائشہ ؓا نے کہا کہ جاؤ ام سلمہ ؓا سے معلوم کرو ۔ میں ان حضرات کے پاس واپس آیا اور ان کا جواب بتایا تو انہوں نے مجھے سیدہ ام سلمہ ؓا کی خدمت میں بھیج دیا ، اس بات کے ساتھ جو انہوں نے مجھے سیدہ عائشہ ؓا کے متعلق کہی تھی ۔ سیدہ ام سلمہ ؓا نے جواب دیا کہ میں نے اللہ کے رسول ﷺ کو سنا تھا کہ آپ ان سے ( عصر کے بعد نماز سے ) منع فرماتے تھے لیکن میں نے آپ ﷺ کو پڑھتے ہوئے پایا ۔ ( ایک دن ) آپ ﷺ عصر کی نماز پڑھا کر تشریف لائے اور میرے ہاں انصار کے قبیلہ بنی حرام کی کچھ عورتیں بیٹھی تھیں ، آپ ﷺ نے یہ رکعتیں پڑھیں تو میں نے خادمہ کو آپ ﷺ کے پاس بھیجا ، میں نے اس سے کہا کہ جا کر آپ ﷺ کے پاس کھڑی ہو جانا اور کہنا کہ ام سلمہ پوچھتی ہیں کہ اے اللہ کے رسول ! میں نے آپ کو سنا ہے کہ آپ ان سے منع فرماتے ہیں اور میں آپ ﷺ کو دیکھتی ہوں کہ آپ ﷺ انہیں پڑھ رہے ہیں ؟ اگر آپ ﷺ اپنے ہاتھ سے اشارہ فر دیں تو ان سے ذرا دور ہو جانا ۔ چنانچہ خادمہ نے ایسے ہی کیا تو آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا تو وہ پیچھے ہٹ گئی ۔ جب آپ ﷺ فارغ ہوئے تو فرمایا ” اے دختر بنی امیہ ! تو نے عصر کے بعد کی ان دو رکعتوں کے متعلق پوچھا ہے تو بات یہ ہے کہ میرے پاس قبیلہ عبدالقیس کے کچھ لوگ اپنی قوم کا اسلام لے کر آئے اور انہوں نے مجھے ظہر کی بعد کی رکعتوں سے مشغول کر دیا ۔ تو یہ وہی دو رکعتیں ہیں ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/السھو ۸ (۱۲۳۳)، المغازي ۶۹ (۴۳۷۰)، صحیح مسلم/المسافرین ۵۴ (۸۳۴)، (تحفة الأشراف: ۱۷۵۷۱، ۱۸۲۰۷)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/المواقیت ۳۵ (۵۸۰)، مسند احمد (۶/۳۰۹)، سنن الدارمی/الصلاة ۱۴۳ (۱۴۷۶) (صحیح)