You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ فِي آخَرِينَ قَالُوا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِيطِ بْنِ صَبْرَةَ عَنْ أَبِيهِ لَقِيطِ بْنِ صَبْرَةَ قَالَ كُنْتُ وَافِدَ بَنِي الْمُنْتَفِقِ أَوْ فِي وَفْدِ بَنِي الْمُنْتَفِقِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَلَمَّا قَدِمْنَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ نُصَادِفْهُ فِي مَنْزِلِهِ وَصَادَفْنَا عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ فَأَمَرَتْ لَنَا بِخَزِيرَةٍ فَصُنِعَتْ لَنَا قَالَ وَأُتِينَا بِقِنَاعٍ وَلَمْ يَقُلْ قُتَيْبَةُ الْقِنَاعَ وَالْقِنَاعُ الطَّبَقُ فِيهِ تَمْرٌ ثُمَّ جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَلْ أَصَبْتُمْ شَيْئًا أَوْ أُمِرَ لَكُمْ بِشَيْءٍ قَالَ قُلْنَا نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَبَيْنَا نَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسٌ إِذْ دَفَعَ الرَّاعِي غَنَمَهُ إِلَى الْمُرَاحِ وَمَعَهُ سَخْلَةٌ تَيْعَرُ فَقَالَ مَا وَلَّدْتَ يَا فُلَانُ قَالَ بَهْمَةً قَالَ فَاذْبَحْ لَنَا مَكَانَهَا شَاةً ثُمَّ قَالَ لَا تَحْسِبَنَّ وَلَمْ يَقُلْ لَا تَحْسَبَنَّ أَنَّا مِنْ أَجْلِكَ ذَبَحْنَاهَا لَنَا غَنَمٌ مِائَةٌ لَا نُرِيدُ أَنْ تَزِيدَ فَإِذَا وَلَّدَ الرَّاعِي بَهْمَةً ذَبَحْنَا مَكَانَهَا شَاةً قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي امْرَأَةً وَإِنَّ فِي لِسَانِهَا شَيْئًا يَعْنِي الْبَذَاءَ قَالَ فَطَلِّقْهَا إِذًا قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لَهَا صُحْبَةً وَلِي مِنْهَا وَلَدٌ قَالَ فَمُرْهَا يَقُولُ عِظْهَا فَإِنْ يَكُ فِيهَا خَيْرٌ فَسَتَفْعَلْ وَلَا تَضْرِبْ ظَعِينَتَكَ كَضَرْبِكَ أُمَيَّتَكَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَخْبِرْنِي عَنْ الْوُضُوءِ قَالَ أَسْبِغْ الْوُضُوءَ وَخَلِّلْ بَيْنَ الْأَصَابِعِ وَبَالِغْ فِي الِاسْتِنْشَاقِ إِلَّا أَنْ تَكُونَ صَائِمًا
Narrated Laqit ibn Sabirah: I was the leader of the delegation of Banu al-Muntafiq or (the narrator doubted) I was among the delegation of Banu al-Muntafiq that came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. When we reached the Prophet, we did not find him in his house. We found there Aishah, the Mother of the Believers. She ordered that a dish called Khazirah should be prepared for us. It was then prepared. A tray containing dates was then presented to us. (The narrator Qutaybah did not mention the word qina', tray). Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came. He asked: Has anything been served to you or ordered for you? We replied: Yes, Messenger of Allah. While we were sitting in the company of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم we suddenly saw that a shepherd was driving a herd of sheep to their fold. He had with him a newly-born lamb that was crying. He (the Prophet) asked him: What did it bear, O so and so? He replied: A ewe. He then said: Slaughter for us in its place a sheep. Do not think that we are slaughtering it for you. We have one hundred sheep and we do not want their number to increase. Whenever a ewe is born, we slaughter a sheep in its place. (The narrator says that the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم used the word la tahsabanna, do not think). I (the narrator Laqit) then said: Messenger of Allah, I have a wife who has something (wrong) in her tongue, i. e. she is insolent. He said: Then divorce her. I said: Messenger of Allah, she had company with me and I have children from her. He said: Then ask her (to obey you). If there is something good in her, she will do so (obey); and do not beat your wife as you beat your slave-girl. I said: Messenger of Allah, tell me about ablution. He said: Perform ablution in full and make the fingers go through the beard and snuff with water well except when you are fasting.
سیدنا لقیط بن صبرہ کہتے ہیں ک قبیلہ بنی منتفق کا جو وفد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا تھا ، میں اس کا سردار تھا یا ایک فرد ۔ جب ہم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پہنچے تو ہم نے آپ ﷺ کو گھر میں نہ پایا ۔ ہم نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓا کو پایا ۔ انہوں نے ہمارے لیے «خزيرة» بنانے کا حکم دیا اور وہ ہمارے لیے بنا دیا گیا ۔ پھر ہمارے سامنے ایک کھجوریں بھرا طبق لایا گیا ، قتیبہ نے لفظ «قناع» نہیں بولا ۔ اور «قناع» ایسے طبق کو کہتے ہیں جس میں کھجوریں ہوں ۔ پھر رسول اللہ ﷺ بھی تشریف لے آئے اور دریافت فرمایا ” کیا تمہیں کچھ ملا ہے یا تمہارے لیے کچھ کہا گیا ہے ؟ “ ہم نے عرض کیا : ہاں اے اللہ کے رسول ! ( ہم نے خزیرہ کھا لیا ہے ) اس اثنا میں جبکہ ہم آپ ﷺ کے پاس بیٹھے تھے ، چرواہے نے رسول اللہ ﷺ کی بکریاں باڑے کی طرف چلائیں اور اس کے پاس بکری کا ایک بچہ بھی تھا جو ممیا رہا تھا ۔ آپ ﷺ نے پوچھا : ” ارے کیا جنوایا ہے ؟ “ اس نے کہا ایک بچہ ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اب ہمارے لیے اس کے بدلے ایک بکری ذبح کر دو ۔ “ پھر ( ہم سے ) فرمایا ” یہ نہ سمجھنا کہ ہم تمہاری خاطر اسے ذبح کر رہے ہیں ۔ ( جناب لقیط کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے یہاں لفظ «تحسبن» سین کے کسرہ ( زیر ) سے ساتھ ادا فرمایا ، فتحہ ( زبر ) کے ساتھ نہیں ) ۔ ( دراصل ) ہماری سو بکریاں ہیں ، ہم نہیں چاہتے کہ اس سے بڑھ جائیں ۔ تو یہ چرواہا جب بھی کسی بکری کے بچہ جننے کی خبر لاتا ہے تو ہم اس کے بدلے ایک بکری ذبح کر لیتے ہیں ۔ “ لقیط کہتے ہیں کہ ( اس موقع پر ) میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میری بیوی ہے اور اس کی زبان میں کچھ ہے ، یعنی زبان دراز اور بدگو ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” اسے طلاق دے دو ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اس کا میرے ساتھ ایک وقت گزرا ہے اور میری اس سے اولاد بھی ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تو پھر اسے نصیحت کرو ۔ اگر اس میں خیر ہوئی تو سمجھ جائے گی ۔ اور ایسے مت مارنا جیسے اپنی لونڈی کو مارتے ہو ۔ “ پھر میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے وضو کے بارے میں ارشاد فرمائیے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” وضو خوب کامل کیا کرو اور انگلیوں کے درمیان خلال کیا کرو اور ناک میں خوب پانی چڑھایا کرو الا یہ کہ روزے سے ہو ۔ “
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الطھارة ۳۰ (۳۸)، الصوصحیح مسلم/ ۶۹ (۷۸۸)، سنن النسائی/الطھارة ۷۱ (۸۷)، ۹۲ (۱۱۴)، سنن ابن ماجہ/ ۴۴ (۴۰۷)، ۵۴ (۴۴۸)، (تحفة الأشراف: ۱۱۱۷۲)، ویأتی عند المؤلف برقم (۲۳۶۶) و (۳۹۷۳)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۳۳)، سنن الدارمی/الطھارة ۳۴ (۷۳۲) (صحیح)