You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَيْسٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ وِتْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ رُبَّمَا أَوْتَرَ أَوَّلَ اللَّيْلِ وَرُبَّمَا أَوْتَرَ مِنْ آخِرِهِ قُلْتُ كَيْفَ كَانَتْ قِرَاءَتُهُ أَكَانَ يُسِرُّ بِالْقِرَاءَةِ أَمْ يَجْهَرُ قَالَتْ كُلَّ ذَلِكَ كَانَ يَفْعَلُ رُبَّمَا أَسَرَّ وَرُبَّمَا جَهَرَ وَرُبَّمَا اغْتَسَلَ فَنَامَ وَرُبَّمَا تَوَضَّأَ فَنَامَ قَالَ أَبُو دَاوُد و قَالَ غَيْرُ قُتَيْبَةَ تَعْنِي فِي الْجَنَابَةِ
Abdullah bin Abu Qais said: I asked Aishah about the witr observes by the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. She replied: Sometime he observed the witr prayer in the early hours of the night, sometimes he observed it at the end of it. I asked: How did he recite the Quran ? Did he recite the Quran quietly or loudly ? She replied: He did it in any way. Sometimes he recited quietly and sometimes loudly, sometimes he took bath and then slept and sometimes he performed ablution and then slept. Abu Dawud said: The narrators other than Qutaibah said: This refer to his bath due to sexual defilement.
جناب عبداللہ بن ابی قیس بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدہ عائشہ ؓا سے رسول ﷺ کے وتروں کے متعلق پوچھا ، تو انہوں نے کہا : کبھی تو آپ رات کے پہلے حصے میں پڑھ لیتے تھے اور کبھی رات کے آخر میں ۔ میں نے آپ کی قرآت کے بارے میں پوچھا کہ آپ خاموشی سے پڑھتے تھے یا بلند آواز سے ؟ انہوں نے کہا : آپ ہر طرح کر لیتے تھے ، کبھی خاموشی سے پڑھتے اور کبھی بلند آواز سے ۔ اور کبھی غسل کر کے سو جاتے اور کبھی وضو کر کے سو رہتے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا ، قتیبہ کے علاوہ دوسرے راویوں نے کہا کہ سیدہ عائشہ ؓا کا اشارہ غسل جنابت کی طرف تھا
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الحیض ۶ (۳۰۷)، سنن الترمذی/الصلاة ۲۱۲ (۴۴۹)، فضائل القران ۲۳ (۲۹۲۴)، (تحفة الأشراف:۱۶۲۷۹)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/قیام اللیل ۲۱ (۱۶۶۳)، مسند احمد (۶/۷۳، ۱۴۹، ۱۶۷) (صحیح)