You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا مَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّهُ قَالَ احْتَجَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ حُجْرَةً فَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجُ مِنْ اللَّيْلِ فَيُصَلِّي فِيهَا قَالَ فَصَلَّوْا مَعَهُ لِصَلَاتِهِ يَعْنِي رِجَالًا وَكَانُوا يَأْتُونَهُ كُلَّ لَيْلَةٍ حَتَّى إِذَا كَانَ لَيْلَةٌ مِنْ اللَّيَالِي لَمْ يَخْرُجْ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَنَحْنَحُوا وَرَفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ وَحَصَبُوا بَابَهُ قَالَ فَخَرَجَ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُغْضَبًا فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ مَا زَالَ بِكُمْ صَنِيعُكُمْ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنْ سَتُكْتَبَ عَلَيْكُمْ فَعَلَيْكُمْ بِالصَّلَاةِ فِي بُيُوتِكُمْ فَإِنَّ خَيْرَ صَلَاةِ الْمَرْءِ فِي بَيْتِهِ إِلَّا الصَّلَاةَ الْمَكْتُوبَةَ
Zaid bin Thabit said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم built a chamber in the mosque. He used to come out at night and pray there. They (the people) also prayed along with him. They would come (to prayer) every night. If on any night the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم did not come out, they would cough, raise their voices and throw pebbles and sand on his door. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم came out to time in anger and said: O People, you kept on doing this till I thought that it will be prescribed for you. Offer your prayers in your houses, for a man's prayer is better in his house except obligatory prayer.
سیدنا زید بن ثابت ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مسجد میں حجرہ بنا لیا ، آپ رات کو گھر سے تشریف لاتے اور اس حجرے میں نماز پڑھتے ۔ کہا کہ لوگوں نے بھی آپ کی نماز کے ساتھ نماز پڑھی اور وہ ہر رات آپ کے پاس آتے ، حتیٰ کہ ایک رات آپ تشریف نہ لائے تو وہ کھانسنے لگے ۔ ( تاکہ آپ ﷺ کو تنبہ ہو ۔ ) کچھ نے اپنی آوازیں بلند کیں اور ( کچھ نے ) آپ کے دروازے پر کنکریاں بھی ماریں ۔ بالآخر آپ تشریف لائے تو غصے میں تھے اور فرمایا ” لوگو ! تمہارا برابر یہی حال رہا ، حتیٰ کہ مجھے اندیشہ ہوا کہ تم پر فرض نہ کر دی جائے ۔ سو اپنے گھروں میں نماز پڑھو ۔ بلاشبہ فرض کے علاوہ مرد کی بہترین نماز وہی ہے جو وہ اپنے گھر میں پڑھے ۔ “
وضاحت: ۱؎ : یہ حکم تمام نفلی نماز کو شامل ہے البتہ اس حکم سے وہ نماز مستثنیٰ ہے جس کا شمار شعائر اسلام میں سے ہے مثلاً عیدین، استسقا اور کسوف و خسوف (چاند اور سورج گرہن) کی نماز۔