You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ الْقَاسِمِ مَوْلَى مُعَاوِيَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ كُنْتُ أَقُودُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاقَتَهُ فِي السَّفَرِ فَقَالَ لِي يَا عُقْبَةُ أَلَا أُعَلِّمُكَ خَيْرَ سُورَتَيْنِ قُرِئَتَا فَعَلَّمَنِي قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ قَالَ فَلَمْ يَرَنِي سُرِرْتُ بِهِمَا جِدًّا فَلَمَّا نَزَلَ لِصَلَاةِ الصُّبْحِ صَلَّى بِهِمَا صَلَاةَ الصُّبْحِ لِلنَّاسِ فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الصَّلَاةِ الْتَفَتَ إِلَيَّ فَقَالَ يَا عُقْبَةُ كَيْفَ رَأَيْتَ
Narrated Uqbah ibn Amir: I was driving the she-camel of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم during a journey. He said to me: Uqbah, should I not teach you two best surahs ever recited? He then taught me: Say, I seek refuge in the Lord of the dawn, and Say, I seek refuge in the Lord of men. He did not see me much pleased (by these two surahs). When he alighted for prayer, he led the people in the morning prayer and recited them in prayer. When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم finished his prayer, he turned to me and said: O Uqbah, how did you see.
سیدنا عقبہ بن عامر ؓ نے کہا کہ میں ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کی اونٹنی کی نکیل پکڑے چل رہا تھا کہ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا ” اے عقبہ ! کیا میں تمہیں دو بہترین پڑھی گئی سورتیں نہ سکھا دوں ۔ “ چنانچہ آپ ﷺ نے مجھے «قل أعوذ برب الفلق» اور «قل أعوذ برب الناس» سکھائیں ۔ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے محسوس کیا کہ میں ان پر کوئی بہت زیادہ خوش نہیں ہوا ہوں ۔ کہا پھر جب رسول اللہ ﷺ نماز فجر کے لیے اترے اور لوگوں کو نماز پڑھائی تو نماز میں یہی دو سورتیں تلاوت کیں ۔ جب آپ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو میری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا ” اے عقبہ ! کیسا پایا “ ( ان سورتوں کو ؟ ) ۔
وضاحت: ۱؎ : انہیں معمولی اور حقیر سمجھ رہے ہو، حالانکہ یہ بڑے کام کی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بلاؤں اور جادو سے نجات پانے کے لئے یہ سورتیں پڑھتے تھے۔