You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَيْمَنَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَقَ عَمَّنْ حَدَّثَهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ الْقُرَظِيِّ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَسْتُرُوا الْجُدُرَ مَنْ نَظَرَ فِي كِتَابِ أَخِيهِ بِغَيْرِ إِذْنِهِ فَإِنَّمَا يَنْظُرُ فِي النَّارِ سَلُوا اللَّهَ بِبُطُونِ أَكُفِّكُمْ وَلَا تَسْأَلُوهُ بِظُهُورِهَا فَإِذَا فَرَغْتُمْ فَامْسَحُوا بِهَا وُجُوهَكُمْ قَالَ أَبُو دَاوُد رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ كُلُّهَا وَاهِيَةٌ وَهَذَا الطَّرِيقُ أَمْثَلُهَا وَهُوَ ضَعِيفٌ أَيْضًا
Narrated Abdullah ibn Abbas: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Do not cover the walls. He who sees the letter of his brother without his permission, sees Hell-fire. Supplicate Allah with the palms of your hands; do not supplicate Him with their backs upwards. When you finish supplication, wipe your faces with them. Abu Dawud said: This tradition has been transmitted through a different chains by Muhammad bin Kab; all of them are weak. The chain I have narrated is best of them; but it is also weak.
محمد بن کعب قرظی سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” دیواروں کو ( کپڑوں وغیرہ سے ) مت ڈھانپو ۔ جس شخص نے اپنے بھائی کی کتاب ( یا تحریر ) میں اس کی اجازت کے بغیر دیکھا وہ آگ میں دیکھتا ہے ۔ اللہ سے مانگو تو ہتھیلیاں پھیلا کر مانگو ، ہاتھوں کی پشت سے مت مانگو اور جب تم دعا سے فارغ ہو تو انہیں اپنے چہروں پر پھیر لیا کرو ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ یہ حدیث محمد بن کعب سے کئی سندوں سے مروی ہے اور سبھی ضعیف ہیں ۔ اور یہ ( مذکورہ ) سند سب میں اچھی ہے ، مگر یہ بھی ضعیف ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ۱۱۹ (۳۸۶۶)، (تحفة الأشراف:۶۴۴۸) (ضعیف) (عبداللہ بن یعقوب کے شیخ مبہم ہیں )