You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْحَلَبِيُّ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ عَنْ حَفْصٍ يَعْنِي ابْنَ أَخِي أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّهُ كَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسًا وَرَجُلٌ يُصَلِّي ثُمَّ دَعَا اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِأَنَّ لَكَ الْحَمْدُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ الْمَنَّانُ بَدِيعُ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ دَعَا اللَّهَ بِاسْمِهِ الْعَظِيمِ الَّذِي إِذَا دُعِيَ بِهِ أَجَابَ وَإِذَا سُئِلَ بِهِ أَعْطَى
Narrated Anas ibn Malik: I was sitting with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and a man was offering prayer. He then made supplication: O Allah, I ask Thee by virtue of the fact that praise is due to Thee, there is no deity but Thou, Who showest favour and beneficence, the Originator of the Heavens and the earth, O Lord of Majesty and Splendour, O Living One, O Eternal One. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم then said: He has supplicated Allah using His Greatest Name, when supplicated by this name, He answers, and when asked by this name He gives.
سیدنا انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اور ایک آدمی نماز پڑھ رہا تھا ۔ اس نے دعا کی «اللهم إني أسألك بأن لك الحمد ، لا إله إلا أنت المنان بديع السموات والأرض ، يا ذا الجلال والإكرام ، يا حي يا قيوم» ” اے اللہ ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس لیے کہ تیری ہی تعریف ہے ، تیرے سوا کوئی معبود نہیں ، تو بے انتہا احسان کرنے والا ہے ، آسمان و زمین کو بے مادہ و بے نمونہ پیدا کرنے والا ہے ۔ اے جلال و اکرام والے ! اے زندہ ! اے نگرانی کرنے والے ! “ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” تحقیق اس نے اللہ سے اس کے اس عظیم نام کے واسطے سے دعا کی ہے جس سے دعا کی جائے تو وہ قبول کرتا ہے ، مانگا جائے تو دیتا ہے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/السہو ۵۸ (۱۲۹۹)، (تحفة الأشراف:۵۵۱)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الدعوات ۱۰۰ (۳۵۴۴)، سنن ابن ماجہ/الدعاء ۹ (۳۸۵۸)، مسند احمد (۳/۱۲۰، ۱۵۸، ۲۴۵) (صحیح)