You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أُمَيَّةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ عَنْ كُرَيْبٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِ جُوَيْرِيَةَ وَكَانَ اسْمُهَا بُرَّةَ فَحَوَّلَ اسْمَهَا فَخَرَجَ وَهِيَ فِي مُصَلَّاهَا وَرَجَعَ وَهِيَ فِي مُصَلَّاهَا فَقَالَ لَمْ تَزَالِي فِي مُصَلَّاكِ هَذَا قَالَتْ نَعَمْ قَالَ قَدْ قُلْتُ بَعْدَكِ أَرْبَعَ كَلِمَاتٍ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ لَوْ وُزِنَتْ بِمَا قُلْتِ لَوَزَنَتْهُنَّ سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ عَدَدَ خَلْقِهِ وَرِضَا نَفْسِهِ وَزِنَةَ عَرْشِهِ وَمِدَادَ كَلِمَاتِهِ
Narrated Abdullah Ibn Abbas: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم went out from Juwayriyyah (wife of the Prophet). Earlier her name was Barrah, and he changed it. When he went out she was in her place of worship, and when he returned she was in her place of worship. He asked: Have you been in your place of worship continuously? She said: Yes. He then said: Since leaving you I have said three times four phrases which, if weighed against all that you have said (during this period), would prove to be heavier: glory be to Allah , and I begin with praise of Him to the number of His creatures, in accordance with His good pleasure, to the weight of His throne and to the ink (extent) of His words.
سیدنا ابن عباس ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ ، سیدہ جویریہ ؓا کے ہاں سے نکلے ، اس سے پہلے ان کا نام ” برہ “ ( نیک اور صالحہ ) تھا ۔ اور آپ ﷺ نے ان کا نام تبدیل کر دیا تھا ۔ آپ ﷺ ان کے ہاں سے نکلے اور وہ اپنے مصلے پر تھیں ، پھر واپس تشریف لائے تو ( دیکھا کہ ) وہ اپنے مصلے ہی پر ہیں ۔ آپ ﷺ نے پوچھا ” کیا تم اس وقت سے اپنے مصلے ہی پر ہو ؟ “ وہ کہنے لگیں ہاں ! آپ ﷺ نے فرمایا ” میں نے تمہارے ( ہاں سے جانے کے ) بعد چار کلمات تین بار کہے ہیں ، اگر ان کو تمہاری تسبیحات اور ذکر سے وزن کیا جائے تو یہ ( میرے کلمات ) بھاری ہو جائیں گے ۔ یعنی «سبحان الله وبحمده عدد خلقه ورضا نفسه وزنة عرشه ومداد كلماته» “ پاکیزگی ہے اللہ کی اس کی تعریفوں کے ساتھ ، اس قدر جتنی کہ اس کی مخلوق ہے اور اتنی کہ اس سے وہ راضی ہو جائے اور اس کے عرش کے وزن کے برابر اور اس قدر جتنی کہ اس کے کلمات کی روشنائی ہے ۔ “
وضاحت: ۱؎ : اسی طرح زینب بنت ابی سلمہ رضی اللہ عنہا کا نام بھی برہ تھا، اس کو بدل کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زینب رکھ دیا، اس لئے کہ معلوم نہیں کہ اللہ کے نزدیک کون برہ (نیکوکار) ہے اور کون فاجرہ (بدکار) ہے، انسان کو آپ اپنی تعریف و تقدیس مناسب نہیں۔