You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ يَعْنِي ابْنَ قَيْسٍ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: كُنَّا نُخْرِجُ -إِذْ كَانَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- زَكَاةَ الْفِطْر عَنْ كُلِّ صَغِيرٍ وَكَبِيرٍ، حُرٍّ أَوْ مَمْلُوكٍ، صَاعًا مِنْ طَعَامٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ أَقِطٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ زَبِيبٍ، فَلَمْ نَزَلْ نُخْرِجُهُ حَتَّى قَدِمَ مُعَاوِيَةُ حَاجًّا أَوْ مُعْتَمِرًا، فَكَلَّمَ النَّاسَ عَلَى الْمِنْبَرِ، فَكَانَ فِيمَا كَلَّمَ بِهِ النَّاسَ، أَنْ قَالَ: إِنِّي أَرَى أَنَّ مُدَّيْنِ مِنْ سَمْرَاءِ الشَّامِ -تَعْدِلُ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ، فَأَخَذَ النَّاسُ بِذَلِكَ.فَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ: فَأَمَّا أَنَا فَلَا أَزَالُ أُخْرِجُهُ أَبَدًا مَا عِشْتُ.قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ ابْنُ عُلَيَّةَ وَعَبْدَةُ وَغَيْرِهِمَا عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ، عَنْ عِيَاضٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ بِمَعْنَاهُ وَذَكَرَ رَجُلٌ وَاحِدٌ فِيهِ عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ أَوْ صَاعًا مِنْ حِنْطَةٍ وَلَيْسَ بِمَحْفُوظٍ
Abu Saeed Al-khudri said: When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم lived among us, we use to bring forth zakat, on closing the fast of Ramadan one sa’ of grain or of cheese, or of barley, or of dried dates, or of raisens, payable by every young and old freeman and slave. We continued to pay this till mu-awayah came to perform Haj or Umra and he spoke to the people on the pulpit. What he said to the people was: I think that Mudds of the wheat of syrria is equivalent to one sa’ of dried dates. So the people adopted it. Abu Saeed said: But I continued to pay one sa’ of wheat as long as I lived on. Abu Dawud said: this tradition has also been transmitted by Abu Saeed through a different chain of narrators to the same effect. A man has narrated in this version from Ibn-Ulayyah one sa’ of wheat. But this version is not guarded.
سیدنا ابو سعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ ہم میں موجود تھے تو ہم ہر چھوٹے ، بڑے ، آزاد اور غلام کی طرف سے صدقہ فطر میں طعام ، پنیر ، جو ، کھجور یا کشمش ( میں سے کسی ایک ) کا ایک صاع دیا کرتے تھے ۔ اور ہم یہ اسی طرح دیتے رہے حتیٰ کے سیدنا معاویہ ؓ حج یا عمرے کے لیے آئے اور برسر منبر لوگوں کو خطبہ دیا ۔ منجملہ اور باتوں کے انہوں نے لوگوں سے یہ بھی کہا : میں سمجھتا ہوں کہ شام کی گندم کے دو مد ( آدھا صاع ) کھجور کے ایک صاع کے برابر ہے ۔ چنانچہ لوگوں نے ان کی بات لے لی ۔ اس پر سیدنا ابو سعید خدری ؓ نے کہا : میں تو جب تک زندہ ہوں ایک صاع ہی دیتا رہوں گا ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : یہ روایت ابن علیہ اور عبدہ وغیرہ نے بسند ابن اسحٰق عن عبداللہ بن عبداللہ بن عثمان بن حکیم بن حزام عن عیاض عن ابی سعید ، اس کے ہم معنی روایت کی ہے ۔ اور اس میں ایک آدمی نے ابن علیہ کی روایت میں «أو صاعا من حنطة» ” یا ایک صاع گندم کا “ ذکر کیا ہے ‘ مگر یہ محفوظ نہیں ہے ۔