You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَال:َ مَا مِنْ صَاحِبِ كَنْزٍ لَا يُؤَدِّي حَقَّهُ، إِلَّا جَعَلَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُحْمَى عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ، فَتُكْوَى بِهَا جَبْهَتُهُ، وَجَنْبُهُ، وَظَهْرُهُ، حَتَّى يَقْضِيَ اللَّهُ تَعَالَى بَيْنَ عِبَادِهِ، فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ خَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ مِمَّا تَعُدُّونَ، ثُمَّ يَرَى سَبِيلَهُ: إِمَّا إِلَى الْجَنَّةِ، وَإِمَّا إِلَى النَّارِ، وَمَا مِنْ صَاحِبِ غَنَمٍ لَا يُؤَدِّي حَقَّهَا إِلَّا جَاءَتْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَوْفَرَ مَا كَانَتْ، فَيُبْطَحُ لَهَا بِقَاعٍ قَرْقَرٍ فَتَنْطَحُهُ بِقُرُونِهَا، وَتَطَؤُهُ بِأَظْلَافِهَا، لَيْسَ فِيهَا عَقْصَاءُ، وَلَا جَلْحَاءُ، كُلَّمَا مَضَتْ أُخْرَاهَا رُدَّتْ عَلَيْهِ أُولَاهَا، حَتَّى يَحْكُمَ اللَّهُ بَيْنَ عِبَادِهِ، فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ خَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ مِمَّا تَعُدُّونَ، ثُمَّ يَرَى سَبِيلَهُ: إِمَّا إِلَى الْجَنَّةِ، وَإِمَّا إِلَى النَّارِ، وَمَا مِنْ صَاحِبِ إِبِلٍ لَا يُؤَدِّي حَقَّهَا إِلَّا جَاءَتْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَوْفَرَ مَا كَانَتْ، فَيُبْطَحُ لَهَا بِقَاعٍ قَرْقَرٍ فَتَطَؤُهُ بِأَخْفَافِهَا، كُلَّمَا مَضَتْ عَلَيْهِ أُخْرَاهَا، رُدَّتْ عَلَيْهِ أُولَاهَا، حَتَّى يَحْكُمَ اللَّهُ تَعَالَى بَيْنَ عِبَادِهِ، فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ خَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ مِمَّا تَعُدُّونَ، ثُمَّ يَرَى سَبِيلَهُ إِمَّا إِلَى الْجَنَّةِ وَإِمَّا إِلَى النَّارِ.
Abu Hurairah reported that Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying If any owner of treasure (gold and silver) does not pay what is due on it, Allah will make it heated in the Hell fire on the Day of Judgment, and his side, forehead and back will be cauterized with it until Allah gives His Judgment among mankind during a day whose extent will be fifty thousand years of your count and he sees whether his path is to take him to Paradise or to Hell. If any owner does not pay zakat on them, the sheep wilkl appear on the Day or Judgment most strong and in great number, a soft sandy plain will be spread out for them ; they will gore him with their horns and trample him with their hoofs; there will be none of them with twisted horns or without horns. As often as the last of them passes him, the first of them will be brought back to him, until Allah pronounces His Judgment among mankind during a day whose extent will be fifty thousand years that you count, and he sees whether his path is to take him to Paradise or to Hell. If any owner of camels does not pay what is due on them, they will appear in on the Day or Judgment most strong and in great number, a soft sandy plain will be spread out for them ; they will gore him with their horns and trample him with their hoofs; there will be none of them with twisted horns or without horns. As often as the last of them passes him, the first of them will be brought back to him, until Allah pronounces His Judgment among mankind during a day whose extent will be fifty thousand years that you count, and he sees whether his path is to take him to Paradise or to Hell.
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو کوئی صاحب خزانہ اس کا حق ادا نہ کرتا رہا ہو ، تو اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس مال کو اس طرح کر دے گا کہ جہنم کی آگ سے اسے تپایا جائے گا ، پھر اس سے اس ( کے مالک ) کی پیشانی ، پہلو اور کمر کو داغا جائے گا حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں فیصلہ فرمائے گا ، اس روز کہ جس کی طوالت ( لمبائی ) تمہارے شمار سے پچاس ہزار سال ہے ، اس کے بعد وہ اپنی راہ دیکھے گا ، جنت کی طرف یا جہنم کی طرف ۔ اور جو کوئی بکریوں والا ان کا حق ادا نہ کرتا رہا تھا ، تو قیامت کے روز ان بکریوں کو لایا جائے گا ، اس سے زیادہ فربہ حالت میں جتنی کہ وہ پہلے تھیں ، اور اسے ایک صاف چٹیل میدان میں اوندھا لٹا دیا جائے گا ، چنانچہ وہ بکریاں اسے اپنے سینگوں سے مارنا اور اپنے کھروں سے روندنا شروع کریں گی اور ان میں کوئی بھی مڑے ہوئے سینگوں والی یا بے سینگوں کے نہ ہو گی ۔ جونہی ( ان کا ایک چکر پورا ہو گا اور ) آخری بکری گزرے گی پہلے والی کو اس پر لوٹایا جائے گا حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں فیصلہ فرمائے گا ، اس دن کہ جس کی طوالت تمہارے حساب سے پچاس ہزار سال ہے ، اس کے بعد اپنی راہ دیکھے گا ، جنت کی طرف یا جہنم کی طرف ۔ اور جو کوئی اونٹوں والا ان کا حق ادا نہ کرتا رہا تھا ، تو قیامت کے روز انہیں لایا جائے گا ، اس سے زیادہ فربہ حالت میں ، جتنے کہ وہ اس سے پہلے تھے ۔ اور مالک کو ایک صاف چٹیل میدان میں اوندھا لٹا دیا جائے گا اور پھر وہ اسے اپنے پیروں سے روندنا شروع کر دیں گے جونہی ( ان کا ایک چکر پورا ہو کر ) آخری اونٹ گزرے گا ، پہلے والے کو لوٹایا جائے گا حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں فیصلہ فرمائے گا ، اس دن کہ جس کی طوالت تمہارے شمار میں پچاس ہزار سال ہے ، پھر اس کے بعد وہ اپنی راہ دیکھے گا ، جنت کی طرف یا جہنم کی طرف ۔ “
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، ( تحفة الأشراف :۱۲۶۲۴)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الزکاة ۳ (۱۴۰۲)، والجہاد ۱۸۹ (۲۳۷۸)، وتفسر براء ة ۶ (۳۰۷۳)، والحیل ۳ (۹۶۵۸)، صحیح مسلم/الزکاة ۶ (۹۸۷)، سنن النسائی/الزکاة ۶ (۲۴۵۰)، سنن ابن ماجہ/الزکاة ۲ (۱۷۸۶)، موطا امام مالک/الزکاة۱۰(۲۲)، مسند احمد (۲/۴۹۰، ۱۰۱، ۲۶۲، ۳۸۳) (صحیح)