You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَعْلَى الْمُحَارِبِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا غَيْلَانُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ <قرآن> وَالَّذِينَ يَكْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّة قرآن> َ قَالَ كَبُرَ ذَلِكَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَا أُفَرِّجُ عَنْكُمْ فَانْطَلَقَ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّهُ كَبُرَ عَلَى أَصْحَابِكَ هَذِهِ الْآيَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَفْرِضْ الزَّكَاةَ إِلَّا لِيُطَيِّبَ مَا بَقِيَ مِنْ أَمْوَالِكُمْ وَإِنَّمَا فَرَضَ الْمَوَارِيثَ لِتَكُونَ لِمَنْ بَعْدَكُمْ فَكَبَّرَ عُمَرُ ثُمَّ قَالَ لَهُ أَلَا أُخْبِرُكَ بِخَيْرِ مَا يَكْنِزُ الْمَرْءُ الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ إِذَا نَظَرَ إِلَيْهَا سَرَّتْهُ وَإِذَا أَمَرَهَا أَطَاعَتْهُ وَإِذَا غَابَ عَنْهَا حَفِظَتْهُ
Narrated Abdullah ibn Abbas: When this verse was revealed: And those who hoard gold and silver, the Muslims were grieved about it. Umar said: I shall dispel your care. He, therefore, went and said: Prophet of Allah, your Companions were grieved by this verse. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Allah has made zakat obligatory simply to purify your remaining property, and He made inheritances obligatory that they might come to those who survive you. Umar then said: Allah is most great. He then said to him: Let me inform you about the best a man hoards; it is a virtuous woman who pleases him when he looks at her, obeys him when he gives her a command, and guards his interests when he is away from her.
سیدنا ابن عباس ؓ سے منقول ہے کہ جب یہ آیت کریمہ «والذين يكنزون الذهب والفضة » نازل ہوئی تو اس سے مسلمانوں کو بہت گرانی ہوئی ۔ سیدنا عمر ؓ نے کہا : میں تمہاری مشکل دور کرتا ہوں ، چنانچہ وہ سب آئے اور انہوں نے کہا : اے اللہ کے نبی ! آپ کے اصحاب کو یہ آیت بہت بھاری محسوس ہو رہی ہے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اللہ تعالیٰ نے زکوٰۃ فرض ہی اس لیے کی ہے کہ اس سے تمہارا بقیہ مال پاک ہو جائے ۔ اور وراثت اس لیے فرض فرمائی ہے کہ تمہارے بعد والوں کو ملے ۔ “ اس پر سیدنا عمر ؓ نے کہا «الله اكبر» پھر آپ نے اس سے فرمایا ” کیا میں تجھے خبر نہ دوں کہ وہ کیا بہترین چیز ہے جو انسان خزانہ بناتا ہے ؟ “ فرمایا ” وہ نیک صالحہ بیوی ہے ، جب اس کی طرف دیکھے تو اسے خوش کر دے ، اسے کوئی بات کہے تو مان لے اور جب وہ غائب ہو تو اس ( کے گھر ، مال اور اپنی عفت ) کی حفاظت کرے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، ( تحفة الأشراف :۶۳۸۳) (ضعیف) (اس کے راوی جعفر ، مجاہد سے روایت میں ضعیف ہیں)