You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ التِّنِّيسِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ يَعْقُوبَ الزَّمَعِيُّ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ دَخَلَ عَلَى فَاطِمَةَ وَحَسَنٌ وَحُسَيْنٌ يَبْكِيَانِ فَقَالَ مَا يُبْكِيهِمَا قَالَتْ الْجُوعُ فَخَرَجَ عَلِيٌّ فَوَجَدَ دِينَارًا بِالسُّوقِ فَجَاءَ إِلَى فَاطِمَةَ فَأَخْبَرَهَا فَقَالَتْ اذْهَبْ إِلَى فُلَانٍ الْيَهُودِيِّ فَخُذْ لَنَا دَقِيقًا فَجَاءَ الْيَهُودِيَّ فَاشْتَرَى بِهِ فَقَالَ الْيَهُودِيُّ أَنْتَ خَتَنُ هَذَا الَّذِي يَزْعُمُ أَنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَخُذْ دِينَارَكَ وَلَكَ الدَّقِيقُ فَخَرَجَ عَلِيٌّ حَتَّى جَاءَ بِهِ فَاطِمَةَ فَأَخْبَرَهَا فَقَالَتْ اذْهَبْ إِلَى فُلَانٍ الْجَزَّارِ فَخُذْ لَنَا بِدِرْهَمٍ لَحْمًا فَذَهَبَ فَرَهَنَ الدِّينَارَ بِدِرْهَمِ لَحْمٍ فَجَاءَ بِهِ فَعَجَنَتْ وَنَصَبَتْ وَخَبَزَتْ وَأَرْسَلَتْ إِلَى أَبِيهَا فَجَاءَهُمْ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَذْكُرُ لَكَ فَإِنْ رَأَيْتَهُ لَنَا حَلَالًا أَكَلْنَاهُ وَأَكَلْتَ مَعَنَا مِنْ شَأْنِهِ كَذَا وَكَذَا فَقَالَ كُلُوا بِاسْمِ اللَّهِ فَأَكَلُوا فَبَيْنَمَا هُمْ مَكَانَهُمْ إِذَا غُلَامٌ يَنْشُدُ اللَّهَ وَالْإِسْلَامَ الدِّينَارَ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدُعِيَ لَهُ فَسَأَلَهُ فَقَالَ سَقَطَ مِنِّي فِي السُّوقِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَلِيُّ اذْهَبْ إِلَى الْجَزَّارِ فَقُلْ لَهُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَكَ أَرْسِلْ إِلَيَّ بِالدِّينَارِ وَدِرْهَمُكَ عَلَيَّ فَأَرْسَلَ بِهِ فَدَفَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِ
Sahl bin Saad said: Ali bin Abi Talib entered upon Fatimah while Hasan and Husain were crying. He asked: Why are they crying? She replied: Due to hunger. Ali went out and found a dinar in the market. He then came to Fatima and told her about it. She said: Go to such and such a Jew and get some flour for us. He came to the Jew and purchased flour with it. He said: Are you the son-in-law of him who believes that he is the Messenger of Allah. He said: Yes. The Jew said: Have your dinar with you and you will get the flour. Ali then went out and came to Fatima. He told her about the matter. She then said: Go to such and such a butcher and get some meat for us for a dirham. Ali went out and pawned the dinar for a dirham with him and got the meat, and brought it (to her). She then kneaded the flour, put the utensil on fire and baked the bread. She sent for her father: (i. e. the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. He came to them. She said to him: Messenger of Allah, I tell you all the matter. If you think it is lawful for us, we shall eat it and you will eat with us. She said: The matter is such and such. He said: eat in the name of Allah. So they ate it. While they were (eating) at their place, a boy cried adguring in the name of Allah and Islam: He was searching the dinar. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم commanded and he was called in. He asked him. The boy replied, I lost it somewhere in the market. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Ali, go to the butcher and tell him that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم has asked you: send the dinar to me and one dirham of yours will be due on me. The butcher returned it and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم handed it to him (the boy).
جناب سہل بن سعد کا بیان ہے کہ سیدنا علی ؓ سیدہ فاطمہ ؓا کے ہاں ( گھر میں ) آئے تو ( دیکھا کہ ) حسن اور حسین رو رہے ہیں ۔ پوچھا یہ کیوں رو رہے ہیں ؟ کہا کہ بھوک کی وجہ سے رو رہے ہیں ۔ پس علی ؓ ( گھر سے ) نکل آئے تو ( اتفاق سے ) بازار میں انہیں ایک دینار پڑا مل گیا تو وہ سیدہ فاطمہ ؓا کے پاس آئے اور بتایا ( کہ اس طرح سے ملا ہے ۔ ) انہوں نے کہا : فلاں یہودی کے پاس جائیں اور ہمارے لیے آٹا لے آئیں ۔ چنانچہ وہ یہودی کے پاس آئے اور اس سے آٹا خریدا ۔ یہودی نے کہا : بھلا آپ اس شخص کے داماد ہیں جو اپنے آپ کو رسول اللہ کہتا ہے ؟ انہوں نے کہا : ہاں ! تو اس نے کہا : دینار اپنے پاس رکھیں اور آٹا لے جائیں ۔ سیدنا علی ؓ وہاں سے چلے اور سیدہ فاطمہ ؓا کے پاس ( آٹا ) لے آئے اور ساری بات بتائی ۔ انہوں نے کہا : فلاں قصاب کے پاس جائیں اور ایک درہم کا گوشت لے آئیں ۔ چنانچہ وہ گئے ‘ اپنا دینار اس کے پاس رہن رکھا اور ایک درہم کا گوشت لے آئے ۔ سیدہ فاطمہ ؓا نے آٹا گوندھا ، ہنڈیا چولہے پر رکھی ، روٹی پکائی اور اپنے والد ﷺ کو بلا بھیجا ۔ وہ ان کے ہاں تشریف لے آئے ۔ تو سیدہ فاطمہ ؓا نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں آپ کو بتاؤں اگر آپ اسے حلال فرمائیں تو ہم اسے کھائیں گے اور آپ بھی ہمارے ساتھ کھائیں گے اور اس کا حال اس اس طرح سے ہے ۔ آپ ﷺ نے سن کر فرمایا ” اللہ کا نام لے کر کھاؤ ۔ “ چنانچہ سب نے کھا لیا ۔ ابھی وہ اپنی جگہ ( دستر خوان ہی ) پر بیٹھے تھے کہ ایک لڑکا ، اللہ اور اسلام کا واسطہ دے کر اپنا گمشدہ دینار ڈھونڈتا پھر رہا تھا ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا اور اسے بلایا گیا ۔ آپ نے اس سے پوچھا تو اس نے کہا : مجھے سے بازار میں ( کہیں ) گرا ہے ۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” اے علی ! اس قصاب کے پاس جاؤ اور اس سے کہو کہ اللہ کے رسول فرماتے ہیں : وہ دینا میرے ہاں بھیج دو اور تمہارا درہم میرے ذمے ہے ۔ “ چنانچہ اس نے دینار بھیج دیا ۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے اسے اس غلام کے حوالے کر دیا ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، ( تحفة الأشراف :۴۷۷۰) (حسن)