You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا حَبِيبٌ يَعْنِي الْمُعَلِّمَ عَنْ عَطَاءٍ حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهَلَّ هُوَ وَأَصْحَابُهُ بِالْحَجِّ وَلَيْسَ مَعَ أَحَدٍ مِنْهُمْ يَوْمَئِذٍ هَدْيٌ إِلَّا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَطَلْحَةَ وَكَانَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَدِمَ مِنْ الْيَمَنِ وَمَعَهُ الْهَدْيُ فَقَالَ أَهْلَلْتُ بِمَا أَهَلَّ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ أَصْحَابَهُ أَنْ يَجْعَلُوهَا عُمْرَةً يَطُوفُوا ثُمَّ يُقَصِّرُوا وَيُحِلُّوا إِلَّا مَنْ كَانَ مَعَهُ الْهَدْيُ فَقَالُوا أَنَنْطَلِقُ إِلَى مِنًى وَذُكُورُنَا تَقْطُرُ فَبَلَغَ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَوْ أَنِّي اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ مَا أَهْدَيْتُ وَلَوْلَا أَنَّ مَعِي الْهَدْيَ لَأَحْلَلْتُ
Jabir bin Abdullah said The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and his companions raised their voices in talbiyah for Hajj. No one of them had brought the sacrificial animals with them except the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and Talhah. Ali (may Allaah be pleased with him) had returned from Yemen and had brought sacrificial animals with him. He said I raised my voice in talbiyah for which the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم raised his voice. The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم commanded his companions to change it into ‘Umrah and clip their hair after running (between Al Safa’ and Al Marwah), and then take off their ihram except those who brought the sacrificial animals with them. They remarked should we go to Mina with our penises dripping with prostatic fluid? These remarks reached the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. Thereupon he said “had I known before hand about my affair what I have come to know later, I would not have brought sacrificial animals. Had I not brought sacrificial animals with me, I would have put off my ihram. “
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اور آپ کے صحابہ نے حج کا احرام باندھا ۔ اس دن نبی ﷺ اور طلحہ ؓ کے علاوہ کسی کے پاس قربانی نہ تھی ۔ اور علی ؓ یمن سے آئے تھے اور وہ اپنے ساتھ قربانیاں لائے تھے ۔ پس انہوں نے اس طرح نیت کی تھی : میں اسی طرح احرام باندھتا ہوں جیسے کہ رسول اللہ ﷺ نے احرام باندھا ہے ۔ اور آپ نے اپنے صحابہ ؓم کو حکم دیا تھا کہ اپنے احرام کو عمرہ کا احرام بنا لیں ‘ طواف کریں ( صفا مروہ کی سعی بھی کریں ) پھر بال کٹوا کر حلال ہو جائیں ‘ سوائے اس کے جس کے ساتھ قربانی ہو ۔ کچھ لوگوں نے کہا : تو کیا ہم منیٰ کو اس حالت میں جائیں گے کہ ہمارے اعضائے تناسل منی ٹپکا رہے ہوں گے ؟ رسول اللہ ﷺ کو یہ بات پہنچی تو آپ نے فرمایا ” اگر مجھے یہ بات پہلے معلوم ہوتی جو بعد میں معلوم ہوئی تو میں قربانی ساتھ نہ لاتا اور اگر میرے ساتھ قربانی نہ ہوتی تو میں ( بھی ) حلال ہو جاتا ۔ “
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الحج ۸۱ (۱۶۵۱)، ( تحفة الأشراف: ۲۴۰۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۳۰۵) (صحیح)