You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَاتَ بِهَا يَعْنِي بِذِي الُحُلَيْفَةِ حَتَّى أَصْبَحَ ثُمَّ رَكِبَ حَتَّى إِذَا اسْتَوَتْ بِهِ عَلَى الْبَيْدَاءِ حَمِدَ اللَّهُ وَسَبَّحَ وَكَبَّرَ ثُمَّ أَهَلَّ بِحَجٍّ وَعُمْرَةٍ وَأَهَلَّ النَّاسُ بِهِمَا فَلَمَّا قَدِمْنَا أَمَرَ النَّاسَ فَحَلُّوا حَتَّى إِذَا كَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ أَهَلُّوا بِالْحَجِّ وَنَحَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَ بَدَنَاتٍ بِيَدِهِ قِيَامًا قَالَ أَبُو دَاوُد الَّذِي تَفَرَّدَ بِهِ يَعْنِي أَنَسًا مِنْ هَذَا الْحَدِيثِ أَنَّهُ بَدَأَ بِالْحَمْدِ وَالتَّسْبِيحِ وَالتَّكْبِيرِ ثُمَّ أَهَلَّ بِالْحَجِّ
Anas said The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم passed the night at Dhu al Hulaifah till the morning came. He then rode (on his she Camel) which stood up with him on her back. When he reached al Baida, he praied Allaah, glorified Him and expressed His greatness. He then raised his voice in talbiyah for Hajj and ‘Umrah. The people too raised their voices in talbiyah for both of them. When we came (to Makkah), he ordered the people to take off their ihram and they did so. When the eight of Dhu Al Hijjah came, they again raised their voices in talbiyah for Hajj (i. e., wore ihram for Hajj). The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم sacrificed seven Camels standing with his own hand. Abu Dawud said The version narrated by Anas alone has the words. He began with the praise, glorification and exaltation of Allaah, then he raised his voice in talbiyah for Hajj.
سیدنا انس ؓ کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ذوالحلیفہ کے مقام پر رات گزاری حتیٰ کہ صبح ہو گئی ۔ پھر آپ ( ظہر کے بعد ) اپنی سواری پر سوار ہوئے حتیٰ کہ جب وہ آپ کو لے کر میدان بیداء میں سیدھی کھڑی ہوئی تو آپ نے اﷲ کی حمد ‘ تسبیح اور تکبیر پکاری ۔ پھر حج اور عمرے کا تلبیہ کہا ۔ اور لوگوں نے بھی ان دونوں کا تلبیہ کہا ۔ پھر جب ہم مکہ پہنچے تو آپ نے لوگوں کو حکم دیا تو حلال ہو گئے ۔ ( ان لوگوں کو جن کے پاس قربانیاں نہیں تھیں ) حتی کہ جب آٹھویں تاریخ آئی تو انہوں نے حج کا احرام باندھا اور رسول اللہ ﷺ نے اپنے ہاتھ سے سات اونٹنیاں نحر کیں ، اس حال میں کہ وہ کھڑی ہوئی تھیں ۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ سیدنا انس ؓ اس روایت میں اس بات میں منفرد ہیں کہ انہوں نے ” اللہ کی حمد ، تسبیح اور تکبیر کہی ، پھر حج کا تلبیہ کہا ۔ “
وضاحت: ۱؎ : اور باقی اونٹوں کو علی رضی اللہ عنہ نے ذبح (نحر) کیا، کل سو اونٹ تھے، جو ذبح کئے گئے۔