You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ الْفَضْلُ بْنُ عَبَّاسٍ رَدِيفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَتْهُ امْرَأَةٌ مِنْ خَثْعَمٍ تَسْتَفْتِيهِ فَجَعَلَ الْفَضْلُ يَنْظُرُ إِلَيْهَا وَتَنْظُرُ إِلَيْهِ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْرِفُ وَجْهَ الْفَضْلِ إِلَى الشِّقِّ الْآخَرِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ فَرِيضَةَ اللَّهِ عَلَى عِبَادِهِ فِي الْحَجِّ أَدْرَكَتْ أَبِي شَيْخًا كَبِيرًا لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَثْبُتَ عَلَى الرَّاحِلَةِ أَفَأَحُجُّ عَنْهُ قَالَ نَعَمْ وَذَلِكَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ
Abdullah bin Abbas said Al Fadl bin Abbas was riding the Camel behind the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. A woman of the tribe of Khath’am came seeking his (the Prophet’s) decision (about a problem relating to Hajj). Al Fadl began to look at her and she too began to look at him. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم would turn the face of Fadl to the other side. She said Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم Allaah’s commandment that His servants should perform Hajj has come when my father is an old man and is unable to sit firmly on a Camel. May I perform Hajj on his behalf? He said yes, That was at the Farewell Pilgrimage.
سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ( ان کے بھائی ) حضرت فضل بن عباس ؓ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سواری پر ان کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے کہ قبیلہ خشعم کی ایک عورت آپ ﷺ سے کچھ پوچھنے کو آئی تو فضل اسے دیکھنے لگے اور وہ انہیں دیکھنے لگی تو رسول اللہ ﷺ نے سیدنا فضل کا چہرہ دوسری طرف پھیر دیا ۔ اس عورت نے پوچھا : اے اﷲ کے رسول ! اﷲ کا فریضہ حج اس کے بندوں میں ، میرے والد کو اس حالت میں پہنچا ہے کہ وہ سواری پر ٹکنے کی سکت بھی نہیں رکھتے ، تو کیا میں ان کی طرف سے حج کروں ؟ آپ نے فرمایا ” ہاں “ اور یہ حجتہ الوداع کا واقعہ ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : فضل بن عباس رضی اللہ عنہما خوبصورت اور جوان تھے اور وہ عورت بھی حسین تھی، اسی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا رخ دوسری طرف پھیر دیا۔