You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَاضِرٍ الْحِمْيَرِيَّ يُحَدِّثُ أَبِي مَيْمُونَ بْنَ مِهْرَانَ قَالَ خَرَجْتُ مُعْتَمِرًا عَامَ حَاصَرَ أَهْلُ الشَّامِ ابْنَ الزُّبَيْرِ بِمَكَّةَ وَبَعَثَ مَعِي رِجَالٌ مِنْ قَوْمِي بِهَدْيٍ فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَى أَهْلِ الشَّامِ مَنَعُونَا أَنْ نَدْخُلَ الْحَرَمَ فَنَحَرْتُ الْهَدْيَ مَكَانِي ثُمَّ أَحْلَلْتُ ثُمَّ رَجَعْتُ فَلَمَّا كَانَ مِنْ الْعَامِ الْمُقْبِلِ خَرَجْتُ لِأَقْضِيَ عُمْرَتِي فَأَتَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ أَبْدِلْ الْهَدْيَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ أَصْحَابَهُ أَنْ يُبَدِّلُوا الْهَدْيَ الَّذِي نَحَرُوا عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ فِي عُمْرَةِ الْقَضَاءِ
Maymun ibn Mahran said: I came out to perform Umrah in the year when the people of Syria besieged Ibn az-Zubayr at Makkah. Some people of my tribe sent sacrificial animals with me as an offering. When we reached the people of Syria, they stopped us from entering the sacred territory. I, therefore, sacrificed the animals at the same spot. I then took off ihram and returned. Next year I came out to make an atonement for my Umrah. I came to Ibn Abbas and asked him (about it). He said: Bring a new sacrificial animal, for the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم ordered his companions to bring fresh sacrificial animals for the Umrah of atonement in lieu of the animals they had sacrificed in the year of al-Hudaybiyyah.
عمرو بن میمون کہتے ہیں کہ میں نے ابوحاضر حمیری کو سنا وہ میرے والد میمون بن مہران سے بیان کر رہے تھے کہ جس سال اہل شام نے مکہ میں ابن زبیر کا محاصرہ کیا تھا میں ( ابوحاضر حمیری ) عمرے کی غرض سے روانہ ہوا ۔ میرے ساتھ قوم کے کچھ افراد نے اپنی قربانیاں بھی بھیجی تھیں ۔ جب ہم اہل شام کے پاس پہنچے تو انہوں نے ہمیں حرم میں داخل ہونے سے روک دیا ۔ چنانچہ میں نے قربانی اسی جگہ نحر کر دی اور پھر حلال ہو گیا اور واپس لوٹ آیا ۔ پھر جب اگلا سال آیا اور میں اپنے عمرے کی قضا کے لیے چلا تو سیدنا ابن عباس ؓ کے ہاں آیا اور ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا : اپنی قربانی کا بدل بھی دو ۔ بیشک رسول اللہ ﷺ نے عمرہ قضا میں اپنے صحابہ سے فرمایا تھا کہ حدیبیہ کے سال انہوں نے جو قربانیاں کی تھیں ان کے عوض قربانیاں بھی کریں ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، ( تحفة الأشراف: ۵۸۷۳) (ضعیف) (اس کے راوی ابن اسحاق مدلس ہیں اور عنعنہ سے روایت کی ہے)